آغوش کمپلیکس وکیپیڈیا
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی سرپرستی میں منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے تحت لاہور میں قائم ہونے والا یتیم اور بے سہارا بچوں کی کفالت اور تعلیم کا فلاحی ادارہ، جس کا آغاز صوبہ خیبر پختونخوا اور آزاد کشمیر میں 8 اکتوبر 2005ء کو آنے والے زلزلہ سے متاثرہ یتیم بچوں سے کیا گیا تھا۔ بعد ازاں اس میں دیگر علاقوں کے بچے بھی شامل ہوتے چلے گئے۔
منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے تحت لاہور میں قائم ہونے والا یتیم اور بے سہارا بچوں کی کفالت اور تعلیم کا فلاحی ادارہ، جس میں زیادہ تر صوبہ سرحد اور آزاد کشمیر میں 8 اکتوبر 2005ء کو آنے والے زلزلہ سے متاثرہ یتیم بچے مقیم ہیں۔ آغوش میں والدین کے سائے سے محروم بچوں کی کفالت اور تعلیم و تربیت کا شاندار اہتمام کیا گیا ہے۔ اس ادارے میں بچوں کی صرف جسمانی ہی نہیں بلکہ تعلیمی، تربیتی، ذہنی، نفسیاتی اور روحانی ضروریات کا بھی ہر ممکن خیال رکھا جاتا ہے۔ اس ادارے کا نصب العین ان بچوں کو مفید اور معزز شہری بنانا ہے۔
فہرست
اغراض و مقاصد
آغوش کے قیام کا مقصد یتیم اور معاشرے کے ٹھکرائے ہوئے زیادہ سے زیادہ معصوم بچوں کو محفوظ چھت فراہم کرنا، اعلیٰ تعلیم و تربیت کے ذریعے ان کے مستقبل کو محفوظ بنانا اور انہیں معاشرے کا کارآمد اور قابل فخر انسان بنانا ہے۔ اس سلسلے میں ہماری اولین ترجیح 500 بچوں کی بھر پور کفالت کی صلاحیت کے حامل ادارے کی تشکیل ہے۔
پائلٹ پراجیکٹ
یتیم و بےسہارا بچوں کی تعلیم اور کفالت کے ادارہ آغوش کا پائلٹ پراجیکٹ آغوش کمپلیکس کی تعمیر سے بہت پہلے صوبہ خیبر پختونخوا اور آزاد کشمیر میں 8 اکتوبر 2005ء کو آنے والے زلزلہ کے فوری بعد کیا گیا تھا اور وہاں ابتدائی طور پر اس زلزلہ سے متاثرہ بچوں کو رکھا گیا تھا، بعد ازاں دیگر علاقوں کے یتیم بچے بھی شامل ہیں۔ [1]
محل وقوع
بغداد ٹاؤن میں واقع آغوش کا یہ پائلٹ پراجیکٹ پاکستان کے شہر لاہور کے علاقہ ٹاؤن شپ میں قائم ہے جو کہ شاہ جیلانی روڈ پر جامع المنہاج کے قربب میں واقع ہے۔
انتظامی عملہ
بچوں کی کل وقتی تعلیم وتربیت کے لیے اس وقت مندرجہ ذیل سٹاف انتظامات کی نگرانی کر رہا ہے۔
- ڈاکٹر رحیق احمد عباسی (سربراہ انتظامی بورڈ)
- محمد عاقل ملک (ناظم منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن)
- صفدر عباس (کوآرڈینیٹر آغوش)
- محمد شکیل
- محترم حافظ ظریف
- محترمہ آسیہ سلطان (آیا)
ماحول
آغوش کا اندرونی ماحول روایتی کفالتی اداروں کے برعکس انتہائی خوشگوار، منظم اور گھریلو ہے۔ بچے یہاں پر اپنے مشفق اساتذہ کے زیر سایہ بھائیوں کی طرح رہتے ہیں جب کہ اساتذہ بھی اپنے حسن اخلاق سے ان بچوں کو والدین کی کمی کا احساس نہیں ہونے دیتے۔ یہی وجہ ہے کہ بچے اپنے تمام تر معاملات بلا جھجھک انتظامیہ کے ساتھ زیر بحث ہی نہیں لاتے بلکہ ان سے مناسب راہنمائی کے خواہاں بھی رہتے ہیں۔ آغوش کے اندرونی ماحول کا مشاہدہ کرنے کے بعد یہ اندازہ لگانا قطعا مشکل نہیں ہے کہ یہ ایک ایسا گھر ہے جس کے رہنے والے کسی الجھاؤ یا کسی پریشانی کے بغیر اپنے روز مرہ کے معاملات احسن انداز میں سرانجام دے رہے ہیں۔ آغوش کے ماحول کی یہی انفرادیت اور حسن تعلق اسے ایسے تمام دوسرے اداروں سے منفرد اور ممتاز ہی نہیں کرتا بلکہ اس کے روشن مستقبل کا عکاس بھی ہے۔
سہولیات
- خوراک
- لباس
- رہائش
- تعلیم
- علاج
آغوش گرامر سکول
یتیم اور بےسہارا بچوں کی تعلیم کیلئے آغوش کمپلیکس میں آغوش گرامر سکول کے نام سے ایک انگلش میڈیم سکول قائم ہے۔ اس سکول میں علاقے کے عام بچوں کو بھی تعلیم دی جاتی ہے۔ یوں یتیم کو ماہر اساتذہ کے زیرنگرانی معاشرے کے عام بچوں کے ساتھ تعلیم حاصل کرنے کے علاوہ تفریحی و ہم نصابی سرگرمیوں کا موقع بھی ملتا ہے، جس سے انہیں احساسِ کمتری سے نکالنے میں مدد ملتی ہے۔ علاوہ ازیں عام بچوں کی فیسوں کی آمدن یتم بچوں کے کفالتی اخراجات میں معاون ہوتی ہے اور اسے کسی اور مد میں استعمال نہیں کیا جاتا۔سکول میں بچوں کیلئے لائبریری کے علاوہ کمپیوٹر لیب، فزکس لیب اور کیمسٹری لیب بھی الگ الگ موجود ہیں۔[2]
تحفیظ القرآن انسٹیٹیوٹ
سکول کی تعلیم کے ساتھ ساتھ جو بچے قرآن مجید کے حفظ کا شوق بھی رکھتے ہوں ان کی قابلیت اور طبعی رحجان کو مد نظر رکھتے ہوئے انہیں آغوش کمپلیکس سے متصل تحفیظ القرآن انسٹیٹیوٹ میں قرآن مجید کا حفظ بھی کروایا جاتا ہے۔ یہاں بچوں کا داخلہ عموماً پرائمری تعلیم کے بعد چھٹی جماعت میں ہوتا ہے۔ اس انسٹیٹیوٹ میں بھی معاشرے کے عام بچوں کے ساتھ تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملتا ہے۔[3]
پاکیزہ تربیتی ماحول
بچوں کی کردار سازی پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے۔
ایکسڑا کوچنگ
دنیا بھر کے بچوں کو اپنی شخصیت کے نکھار اور اپنے تعلیمی اور نفسیاتی مسائل کے حل کے لیے انفرادی توجہ کی سخت ضرورت ہو تی ہے۔ لہذا بچوں کے اس فطری تقاضے کو پورا کر نے کے لیے قابل ترین ٹیوٹرز کا اہمتام کیا گیا ہے۔ جو مخصوص اوقات میں تمام بچوں کی تعلیمی ونفسیاتی مشکلات کو انفرادی سطح پر حل کرتے ہیں۔
تفریحی سرگرمیاں
تعلیم وتربیت کے ساتھ بچوں کی ذہنی ارتقاء اور روحانی نشوؤنما کے لیے تفریح بھی از حد ضروری ہے۔ بچوں کی تفریح یقینی بنانے کے لیے آ غوش نے سال بھر میں مختلف تفریحی سرگرمیوں کو اپنے شیڈول کا باقاعدہ حصہ بنا رکھا ہے۔
- ماہانہ بنیادوں پر بچوں کو سکائی لینڈ، جوائے لینڈ، اور دیگر باغات وتفریحی مقامات پر لے جا یا جاتا ہے۔
- تعلیمی تفریح کے لیے بچوں کومیوزیم، واہگہ بارڈر اور پلانیٹریم جیسے معلوماتی اورتاریخی مقامات کی سیرکرائی جاتی ہے۔
- بچوں کو تفریح کے ساتھ ساتھ صحت مند رکھنے کے لیے ہر روزعصر اور مغرب کے دوران مختلف کھیلوں میں ان کی شمولیت کو یقینی بنایا جاتا ہے جبکہ کھیلوں کے ہفتہ وار پروگرام بھی اس مقصد کے حصول میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں۔
- بچوں کی روحانی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے انہیںتحریک منہاج القران کی مختلف دینی وروحانی تقریبات میں بطور خاص شریک کیا جاتا ہے تاکہ وہ اسلام کی اصل روح سے آشنا ہو کر ایک اچھے مسلمان بن سکیں۔
خوارک ولباس و صحت
- بچوں کے لیے مناسب ومتوازن خوارک آغوش کی بنیادی ترجیحات میں ہے۔ تین وقت کے کھانے کا مینو اس طرح سے مرتب کیا گیا ہے کہ بچہ دن بھر میں اپنی جسمانی ضروریات کے مطابق غذائی اجزا حاصل کرسکے۔ کھانے کے علاوہ پھل، دودھ اور دیگر اشیاء مثلاً آئس کریم، بسکٹ اور جوس وغیرہ بھی بچوں کی غذا کا لازمی حصہ ہے۔
- موسمی ضروریات کے مطابق اورمختلف مذہبی اور قومی تہواروں پر بھی بچوں کے لیے نئے ملبوسات تیار کروائے جاتے ہیں۔
- بچوں کے لباس وخوراک کلیۃً آغوش کی ذمہ داری ہے۔
- صحت کی خرابی کی صورت میں ابتدائی طبی امداد کا بندوست آغوش میں ہی ماجود ہے البتہ حسب ضرورت کوالیفائنڈاور مستند ڈاکٹرز کی زیر نگرانی علاج کیا جاتا ہے۔ بیماری کی حالت میں بچوں کی نگہداشت خصوصی طور پر کی جاتی ہے۔
دیگر نمایاں خصوصیات
آغوش کی چند نمایاں خصوصیات مندرجہ ذیل ہیں۔
- بچوں کے لیے اعلیٰ ترین رہائشی سہولیات موجود ہیں۔ ہر بچے کے استعمال میں انفرادی طور پر بیڈ، سٹڈی ٹیبل، سٹڈی چیئر اور الماری موجود ہے۔
- بچوں کی جدید تعلیم وتفریح کے لیے کمپیوٹرز موجود ہیں۔
- کھانا کھانے کے لیے اعلیٰ فرنشڈ ڈائیننگ روم ہے جس میں فریزر، ٹیلی ویژن اور دیگر سہولیات موجود ہیں۔
- بچوں کے لیے ہمہ پہلو مطالعاتی شوق کی تسکین ونشونما کے لیے آراستہ لائبریری کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے۔
- بچوں کی انفرادی اور اجتماعی تربیت پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے۔
- بچوں میں اعلیٰ کرداری خصوصیات مثلاً راست گوئی، ایثار، اخوت، ہمدردی، ایمانداری اور تقویٰ جیسی خصوصیات پیدا کرنے کے لیے خصوصی لائحہ عمل مرتب کیا گیا ہے۔
آغوش کی مستقل عمارت
ابتدائی طور پر آغوش کو پہلے سے تعمیرکردہ ایک عمارت میں قائم کیا گیا تھا۔ بعد ازاں 500 بچوں کی رہائش اور تعلیمی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے بین الااقوامی معیار پر ایک نئی عمارت بنائی گئی۔ آغوش کمپلیکس کی تعمیر کا آغاز 18 دسمبر 2008ء کو ہوا اور ایک لاکھ 25 ہزار مربع فٹ رقبے پر مشتمل یہ عمارت اڑھائی سال کی مدت میں 4 جون 2011ء کو مبلغ 34 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل ہوئی۔ یتیم بچوں کی رہائش و سکول پر مشتمل یہ عمارت جدید طرز تعمیر کا عظیم شاہکار ہے، جسے میسرز خلیل کنسٹریکشن کمپنی نے پایہ تکمیل تک پہنچایا۔ اس عمارت میں آغوش کے طلبہ کے لیے ایک سکول کے علاوہ ان کے فرنشڈ رہائشی کمرے، میس ہال، لائبریری، Activity Halls اور ان ڈور کھیلوں کی سہولیات کے لیے جگہ مختص کی گئی ہے۔ تعمیراتی کام میں معاونت کرنے والے صاحبانِ ثروت کے نام سپانسر کردہ بلاکس پہ آویزاں ہیں۔
کفالتی نظام
یتیم و بے سہارا بچوں کی مستقل کفالت کیلئے ایک نظام وضع کیا گیا ہے۔ منہاج القرآن سے وابستہ مخیر حضرات سالانہ بنیادوں پر بچوں کی تعلیمی و کفالتی اخراجات بھجواتے ہیں، جس کی مدد سے ان کی بنیادی ضروریات پوری کی جاتی ہیں۔
اس وقت آغوش کے زیر کفالت تمام بچے ایک اعلیٰ مڈل کلاس گھرانے کے بچوں جیسی سہولیات سے مستفید ہورہے ہیں، جب کہ ان کی طرز زندگی کو مزید بہتر سے بہتر بنانے کی کاوشیں جاری ہیں۔
زیرکفالت بچوں کی اعلیٰ تعلیم اور شادی کا انتظام بھی کیا جائے گا۔
حوالہ جات
ویب روابط
{{#invoke:Coordinates|coord}}{{#coordinates:31.4466161|N|74.3107278|E|type:city_region:PK|||| |سانچہ:Talk other |name= }}