ڈاکٹر طاہر حمید تنولی
تحریک منہاج القرآن دور حاضر کی عظیم علمی، فکری، تجدیدی اور احیائی تحریک ہے، جس نے حضرت شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی رہنمائی اور سرپرستی میں زندگی کے ہر شعبے میں نمایاں اثرات مرتب کئے ہیں۔ شیخ الاسلام کے فیض تربیت سے مختلف میادینِ حیات میں تحریک نے ایسے رجال کار بھی پیدا کیے ہیں، جن کی خدمات اپنے اپنے شعبہ میں بے مثال ہیں۔ تحریک کے یوم تاسیس کے موقع پر 17 اکتوبر 2006ء کو حضرت شیخ الاسلام نے تحریک کے مرکزی ناظم تحقیق ڈاکٹر طاہر حمید تنولی کو ان کی علمی اور فکری خدمات پر ’شارح فکر قائد‘ کے خطاب اور ’تمغہ رازی‘ سے نوازا۔
ڈاکٹر طاہر حمید تنولی 1988ء میں منہاج یوتھ لیگ کے قیام کے موقع پر تحریک سے وابستہ ہوئے اور مختلف ذمہ داریوں پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ حضرت شیخ الاسلام کے حکم پر مرکز آمد کے بعد نظامت تحقیقات میں خدمات انجام دیں۔
تحقیق میں آپ کے میادینِ تخصص مذہب، فلسفہ، اقبالیات، ادب اور اسلام کی صوفیانہ روایت ہیں۔ آپ نے ادب میں ’توضیحِ متن کا کثیر الجہاتی منہج‘ (Multidimensional Approach of Interpretation of Text)، مطالعہ تہذیب میں ’موجِ خامس کی مؤثریت‘ (Effectivity of Fifth Wave)، مختلف علوم میں وحدت بین العلوم (Interdisciplinary Unity) اور اقبالیات و فلسفہ میں ’نامیاتی زماں‘ (Organic Nature of Time) جیسے تصورات متعارف کروائے۔ مختلف موضوعات پر آپ کی متعدد تصانیف شائع ہو چکی ہیں۔ تصوف کی نفسی (Psychic)، معنیاتی (Semic) اور اطلاقی (Applicational) اہمیت پر مشتمل آپ کی تصنیف ’مکتوبات رحمانیہ‘ ملک کے نامور اہل علم و دانش سے خراج تحسین وصول کر چکی ہے۔ دور حاضر میں اسلام کی قابل عمل توضیح اور عملی نفاذ میں حائل رکاوٹ ۔’مقصد و منہج کے خلط مبحث‘ (Purpose & Procedure Confusion) کے تجزیہ پر مشتمل آپ کی تصنیف Understanding Quran in Contemporary Perspectives تکمیل کے مراحل میں ہے، جس میں فہم قرآن کے اس اسلوب کا احاطہ کیا گیا ہے، جو روح عصر کی تشفی کا ضامن اور ’منہاج القرآن‘ ہے۔ آپ نے حضرت شیخ الاسلام کی فکر کی تدوین میں نمایاں کردار انجام دیا۔ حضرت شیخ الاسلام کے ترجمہ قرآن ’عرفان القرآن‘ کے محاسن پر ڈاکٹر تنولی کا تبصرہ ’برصغیر میں اردو ترجمہ قرآن کی روایت ایک درخت اور عرفان القرآن اس کا پھل ہے‘ تاریخی تناظر میں عرفان القرآن کے علمی و فکری مقام کا جامع بیان ہے۔
ڈاکٹر طاہر حمید تنولی تحریک کے اس علمی و فکری طبقے کے نمائندہ ہیں جو حضرت شیخ الاسلام کی فکری ندرت، علمی تخلیقیت اور احیائی لہجے کا علم بردار ہے۔ اس وقت آپ تحریک کے ناظم تحقیق اور منہاج کالج برائے خواتین کے شعبہ افکار جدیدہ کے نگران ہیں۔