نظامت بین المذاہب تعلقات

منہاج انسائیکلوپیڈیا سے
Jump to navigation Jump to search

اسلام غیرمسلموں سے بھلائی کا حکم دیتا ہے، جس مقصد کے لئے بین المذاہب اچھے تعلقات قائم کرنا ضروری ہے۔ جب مختلف مذاہب کے لوگ ایک دوسرے کو قریب سے دیکھتے ہیں تو ان کی باہمی غلط فہمیاں دور ہوتی ہیں اور ان کے دل میں ایک دوسرے کے لئے نرم گوشہ پیدا ہوتا ہے۔

پاکستان میں موجود عیسائی، ہندو، سکھ اور پارسی اقلیتوں کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنے اور ان کے دل سے احساس محرومی ختم کرنے کے لئے تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ پر نظامت بین المذاہب تعلقات کا قیام عمل میں لایا گیا۔ اس نظامت کے تحت نہ صرف مذکورہ اقلیتوں کے پروگراموں میں شرکت کی جاتی ہے بلکہ انہیں بھی تحریک منہاج القرآن کے پروگراموں میں شرکت کی دعوت دی جاتی ہے۔ اس سے دو طرفہ بہتری دیکھنے میں آ رہی ہے اور اقلیتوں کو اسلام اور اہل اسلام کی رواداری اور حسن سلوک کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملتا ہے۔


تحریک منہاج القرآن کی مرکزی نظامتیں

نظامت ابلاغیات

نظامت اجتماعات

نظامت امور خارجہ

نظامت بین المذاہب تعلقات

نظامت پرنٹنگ

نظامت پروڈکشنز

نظامت تحقیقات

نظامت تربیت

نظامت تعلیمات

نظامت تعمیرات

نظامت تمویلات

نظامت تنظیمات

نظامت دعوت

نظامت سیکرٹریٹ

نظامت مالیات

نظامت ممبرشپ

نظامت میڈیا

نظامت ویلفیئر