پروفیسر محمد نواز ظفر
نظرثانی بتاریخ 06:24، 16 فروری 2015ء از صابر حسین (تبادلۂ خیال | شراکت)
محترم جناب پروفیسر محمد نواز ظفر صاحب گذشتہ 27 سالوں سے تحریک منہاج القرآن میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں اور اُن چند شخصیات میں سے ہیں جو مشن کی ابتدا سے لیکر آج تک مشن کے فروغ کیلئے سرگرم عمل ہیں۔
فہرست
خاندانی پس منظر
- آپ 1954ء میں ضلع سرگودھا کی تحصیل ساہیوال کے ایک گاؤں کمالہ میں پیدا ہوئے۔آپکا تعلق کسی علمی گھرانے سے نہیں تھا البتہ ایک مذہبی گھرانے سے تھا۔علاقائی پسماندگی کا عالم یہ تھا کہ گاؤں میں ایک پرائمری سکول تک نہیں تھا۔
تعلیمی پس منظر
- ابتدئی تعلیم گاؤں سے چار کلومیٹر دور واقع گاؤں رادھن میں حاصل کی۔
- 1966ء میں گاؤں سے بارہ کلومیٹر دور ایک گاؤں احمد پور میں مڈل کا امتحان پاس کیا۔
- مڈل کے بعد دارالعلوم محمدیہ غوثیہ بھیرہ شریف میں داخلہ لیا۔ جس کے پرنسپل حضور ضیاٰءالامت پیر محمدکرم شاہ الازہری رحمۃاللہ علیہ تھے۔ وہاں پورے نصاب کی تکمیل میں دس سال صرف کیے۔
تفصیلات
- 1972ء میں میٹرک امتیازی نمبروں سے پاس کیا۔
- 1973ء میں سرگودھا بورڈ کی ادیب عربی کی امتحان میں بورڈ میں اول پوزیشن حاصل کی۔
- 1975ء میں سرگودھا بورڈ کے ایف اے(B.A)کے امتحان میں بورڈ میں دوئم پوزیشن حاصل کی۔
- 1977ء میں سرگودھا بورڈ کے فاضل عربی کے امتحان میں بورڈ میں دوئم پوزیشن حاصل کی۔
- 1978ء میں سرگودھا بورڈ میں ہی بی اے(B.A) کا امتحان پاس کیا۔
اعلی تعلیم
- 1980ء میں پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے(M.A) عربی کا امتحان پاس کیا۔فاضل عربی ہانے کی وجہ سے یونیورسٹی نے ماسٹر آف لینگویج (ایم او ایل) کی اعزازی ڈگری دی۔
- 1980ء میں پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے(M.A) اسلامک سٹڈیز کا امتحان پاس کیا۔
- 2008ء میں ایم فل کی ڈگری حاصل کی۔
- اسلامک سٹڈیز پی ایچ ڈی (P.H.D) جاری ہے۔
تحریکی وابستگی
- 1981ء میں جامعہ نعمیہ لاہور میں قاضی کورس کا آغاز ہوا تو اس میں آپ نے داخلہ لیا۔ اس میں اصول فقہ پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے لیکچرز تھے۔ آپ کی علمی وسعت دیکھ کر بہت متاثر ہوئے اور آپ سے دلی لگاؤ ہو گیا۔
- 1983ء میں تحریک منہاج القرآنکے ساتھ عملی وابستگی علمی نیٹ ورک کے آغاز سے اختیار کی۔
- 1985ء میں تاحیات رفاقت حاصل کی۔ آپ کا لائف ممبر شپ نمبر 316 ہے۔
موجودہ خدمات
- 1983ء تا حال کم و بیش 27 سال سے مختلف ذمہ داریوں سے عہدہ برآ ہوتے رہے اور بطور پروفیسر تدریسی خدمات کے ساتھ ساتھ بطور کنٹرولر ایگزیمینیشن کے خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔
سابقہ خدمات
- 1979ء میں بھیرہ شریف سے فراغت کے فوری بعد دارالعلوم محمدیہ غوثیہ بھیرہ شریف کی برانچ جامعہ نقشبندیہ ماڈل ٹاؤن گوجرانوالہ کا سنگ بنیاد رکھا۔پانچ سال تک وہاں خدمات سرانجام دیں۔
- جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کی پہلی کلاس شروع کرنے کا اعزاز حاصل کیا۔
- 1999ء تا 2002ء منہاج یونیورسٹی میں بطور پرنسپل خدمات سرانجام دیں۔
- 1983ء میں طلباء کی تعلیمی و تدریسی خدمات کے ساتھ ساتھ تمام تربیتی امور بھی سرانجام دیتے رہے, ہاسٹل میں سٹڈی پریڈز، نماز پنجگانہ اور بالخصوص نماز تہجد کا اہتمام، محافل ذکر و نعت، شب بیداری کے انتظامات اور طلباء کے جملہ تربیتی و انتظامی ذمہ داریاں بھی سرانجام دیتے رہے۔
- 1986ء تا 1988ء منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈنمارک میں بطور ڈائریکٹر خدمات سرانجام دیں۔
اعزازات
- 1965ء میں پرائمری میں ضلعی سطح پر گورنمنٹ وظیفہ حاصل کیا۔
- 1972ء میں سرگودھا بورڈ سے ادیب عربی کے امتحان میں اوّل پوزیشن حاصل کی۔
- 1977 ء میں سرگودھا بورڈ سے فاضل عربی کی امتحان میں سیکنڈ پوزیشن حاصل کی۔
- 1979 میں گوجرانوالہ میں دارالعلوم محمدیہ غوثیہ بھیرہ شریف کی برانچ کا آغاز کیا۔
- 1983ء میں تحریک منہاج القرآن کے تحت پہلی کلاس شروع کرنے کا اعزاز حاصل کیا۔
- 1986ء میں منہاج القرآن انٹرنیشنل کے بیرون ملک واقع سب سے پہلے اسلامک سنٹر منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈنمارک کے قیام کا اعزاز حاصل کیا اور بحیثیت ڈائریکٹر خدمات سرانجام دیں۔
- ابتدا سے لے کر آج تک تمام منہاجینز کےاستاد ہونے کا شرف بھی حاصل ہے۔
- اللہ رب العزت اور تاجدار کائنات حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ خاص کرم ہے کہ پہلی آدھی زندگی عالم اسلام کی علمی اور روحانی شخصیت حضور ضیاء الامت جسٹس پیر محمدکرم شاہ الازہری رحمۃ اللہ علیہ کی صحبت اور غلامی میں بسر ہوئی اور بقیہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری مدظلہ کے قدموں میں بسر ہو رہی ہے۔
ایوارڈز
- شیخ الاسلام کی طرف سے محتلف مواقع پر بے شمار خدمات کے اعتراف میں مختلف قسم کے اعزازات اور ایوارڈز سے نوازا گیا۔
ادبی سرگرمیاں
- آپ کی تدریسی ادبی سرگرمیوں کو دیکھ کر شیخ الاسلام نے شیخ اللغۃ والادب کا ٹائٹل عنایت فرمایا۔
کارکنوں کے لئے پیغام
- اللہ رب العزت نے تحریک منہاج القرآن کے ساتھ وابستگی کی جو نعمت عطاء کی ہے اس نعمت کی قدر کریں کیونکہ اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے کرم کے بغیر کوئی شخص دین مبین کی خدمت نہیں کر سکتا۔ اس لئے جس کو یہ نعمت میسر ہوئی ہے وہ اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی عطاء سے ہی ہوئی ہے. اس لئے اللہ رب العزت اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور دین مبین کی غلامی اور نوکری اخلاص کے ساتھ جاری رکھیں کیونکہ اخلاص کے بغیر یہ نعمت چھن جاتی ہے اور دیگر مخلصین کو سونپ دی جاتی ہے۔