"نظامت بین المذاہب تعلقات" کے نسخوں کے درمیان فرق
منہاجین (تبادلۂ خیال | شراکت) م |
منہاجین (تبادلۂ خیال | شراکت) م |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
+ | {{نظامتیں}} | ||
اسلام غیرمسلموں سے بھلائی کا حکم دیتا ہے، جس مقصد کے لئے بین المذاہب اچھے تعلقات قائم کرنا ضروری ہے۔ جب مختلف مذاہب کے لوگ ایک دوسرے کو قریب سے دیکھتے ہیں تو ان کی باہمی غلط فہمیاں دور ہوتی ہیں اور ان کے دل میں ایک دوسرے کے لئے نرم گوشہ پیدا ہوتا ہے۔ | اسلام غیرمسلموں سے بھلائی کا حکم دیتا ہے، جس مقصد کے لئے بین المذاہب اچھے تعلقات قائم کرنا ضروری ہے۔ جب مختلف مذاہب کے لوگ ایک دوسرے کو قریب سے دیکھتے ہیں تو ان کی باہمی غلط فہمیاں دور ہوتی ہیں اور ان کے دل میں ایک دوسرے کے لئے نرم گوشہ پیدا ہوتا ہے۔ | ||
پاکستان میں موجود عیسائی، ہندو، سکھ اور پارسی اقلیتوں کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنے اور ان کے دل سے احساس محرومی ختم کرنے کے لئے [[تحریک منہاج القرآن]] کے [[مرکزی سیکرٹریٹ]] پر نظامت بین المذاہب تعلقات کا قیام عمل میں لایا گیا۔ اس نظامت کے تحت نہ صرف مذکورہ اقلیتوں کے پروگراموں میں شرکت کی جاتی ہے بلکہ انہیں بھی تحریک منہاج القرآن کے پروگراموں میں شرکت کی دعوت دی جاتی ہے۔ اس سے دو طرفہ بہتری دیکھنے میں آ رہی ہے اور اقلیتوں کو اسلام اور اہل اسلام کی رواداری اور حسن سلوک کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملتا ہے۔ | پاکستان میں موجود عیسائی، ہندو، سکھ اور پارسی اقلیتوں کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنے اور ان کے دل سے احساس محرومی ختم کرنے کے لئے [[تحریک منہاج القرآن]] کے [[مرکزی سیکرٹریٹ]] پر نظامت بین المذاہب تعلقات کا قیام عمل میں لایا گیا۔ اس نظامت کے تحت نہ صرف مذکورہ اقلیتوں کے پروگراموں میں شرکت کی جاتی ہے بلکہ انہیں بھی تحریک منہاج القرآن کے پروگراموں میں شرکت کی دعوت دی جاتی ہے۔ اس سے دو طرفہ بہتری دیکھنے میں آ رہی ہے اور اقلیتوں کو اسلام اور اہل اسلام کی رواداری اور حسن سلوک کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملتا ہے۔ | ||
− | |||
− | |||
[[زمرہ:نظامتیں]] | [[زمرہ:نظامتیں]] | ||
[[زمرہ:مرکزی سیکرٹریٹ]] | [[زمرہ:مرکزی سیکرٹریٹ]] |
حالیہ نسخہ بمطابق 12:23، 28 اپريل 2012ء
تحریک منہاج القرآن کی مرکزی نظامتیں |
اسلام غیرمسلموں سے بھلائی کا حکم دیتا ہے، جس مقصد کے لئے بین المذاہب اچھے تعلقات قائم کرنا ضروری ہے۔ جب مختلف مذاہب کے لوگ ایک دوسرے کو قریب سے دیکھتے ہیں تو ان کی باہمی غلط فہمیاں دور ہوتی ہیں اور ان کے دل میں ایک دوسرے کے لئے نرم گوشہ پیدا ہوتا ہے۔
پاکستان میں موجود عیسائی، ہندو، سکھ اور پارسی اقلیتوں کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنے اور ان کے دل سے احساس محرومی ختم کرنے کے لئے تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ پر نظامت بین المذاہب تعلقات کا قیام عمل میں لایا گیا۔ اس نظامت کے تحت نہ صرف مذکورہ اقلیتوں کے پروگراموں میں شرکت کی جاتی ہے بلکہ انہیں بھی تحریک منہاج القرآن کے پروگراموں میں شرکت کی دعوت دی جاتی ہے۔ اس سے دو طرفہ بہتری دیکھنے میں آ رہی ہے اور اقلیتوں کو اسلام اور اہل اسلام کی رواداری اور حسن سلوک کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملتا ہے۔