محمد عتیق قادری

منہاج انسائیکلوپیڈیا سے
Jump to navigation Jump to search
1-foto-atiq-myl-spain.jpg

منہاج یوتھ لیگ سپین کے سرگرم کارکن ہیں۔


خاندانی پس منظر

1965کی جنگ میں باپ دادانے ہندوستان سے ہجرت کر کے میرپور آزاد کشمیرمیں قیام کیا۔ دادا اور پر دادابھارت میں کنڈی اور راجوری کے رہنے والے تھے۔ ان کا شمار 1965 کے مہاجرین میں کیا جاتا ہے ۔اکسویں صدی کے اوائل میں‌والد صاحب روزگار کے حصول کے لیے بارسلونا سپین آگئے بعد میں‌ 2005ان کو بھی بمعہ فیملی سپین منگوایا، تب سے ہی بارسلونا میں‌مقیم ہیں‌۔

تعلیمی پس منظر

  • گورنمنٹ مڈل سکول ‌‌بوہڑ کالونی میرپور آزاد کشمیر سے پرائمری اور مڈل کیا۔
  • گورنمنٹ ہائی سکول سنگوٹ سے نہم کلاس میں 4 ماہ پڑھنے کے بعد سپین بارسلونا آگئے۔
  • سپین کے شہر بارسلونا میں سیکنڈری کی تعلیم مکمل کی۔
  • اب بارسلونا میں ہائیر سیکنڈری میں زیر تعلیم ہیں اور آٹوموشن (موٹر گاڑیوں سے متعلق کام) کر رہے ہیں۔
  • انگریزی کے ساتھ ساتھ ان کو ہسپانوی اور کتالان (بارسلونا کی مقامی زبان )پر بھی مکمل عبور حاصل ہے۔

تحریکی وابستگی

8 اکتوبر2006- بعد نمازِ عصر جامع مسجد منہاج القرآن بارسلونا میں پہلی مرتبہ منہاج یوتھ لیگ سپین کی تربیتی نشست میں شرکت کی، جس میں علامہ عبدالرشید شریفی نے وجودِباری تعالٰی پر خطاب۔رضوان علی سلطانی کی خصوصی دعوت پر یوتھ کی اس نشست میں شامل ہوئے اور اس کے بعدنوید احمد اندلسی کی قائد محترم اور تحریک سے محبت سے متاثر ہو کر تحریک میں عملی طور پر ‌شمولیت اختیار کی اور یوتھ میں باقاعدہ ذمہ داری لی ۔ قبلہ حضور کے خطابات اور تحریک منہاج القرآن کی سرگرمیوں کو مزید جاننے کے بعد 2007 میں‌اس عظیم مشن کی باقائدہ لائف ممبر شپ حاصل کی۔

موجودہ خدمات

  • اکتوبر 2010ء تا حال - ناظم نشرو اشاعت - منہاج القرآن انٹرنیشنل سپین
  • اکتوبر 2010ء تا حال - ناظم نشرو اشاعت - منہاج یوتھ لیگ سپین

سابقہ خدمات

اعزازات

  • منہاج القرآن انٹرنیشنل سپین بارسلونا کے نوجوانوں‌میں سب سے پہلے تحریک کی لائف ممبر شپ حاصل کی۔
  • 2007ء میں‌گوشہ درود میں 10دن شمولیت اختیار کرنے والے منہاج یوتھ لیگ سپین کے پہلے نوجوان ہیں۔
  • گوشہ درود کی عمارت کے تعمیراتی کام کی سنگ بنیاد رکھتے وقت یہ وہاں‌موجود تھے۔
  • بارسلونا کے ایک سیکنڈری انسٹیٹیوٹ میں تحریک منہاج القرآن سپین کی طرف سے اسلام کو متعارف کرایا۔

کارکنوں کے لئے پیغام

پیغام علم: اگر ایک زندہ اور با غیرت قوم بننا ہے تو اپنے اندر علم کی شمع کو روشن کریں۔ اور ایثار کا جذبہ پیدا کریں۔صرف ثوابی نا بنو بلکہ انقلابی بنو!