تاثرات : قاضی حسین احمد

منہاج انسائیکلوپیڈیا سے
Jump to navigation Jump to search

24جنوری 1988ء کو محترم قاضی حسین احمد صاحب، محترم مجیب الرحمان شامی اور دیگر قائدین جماعت اسلامی کے ہمراہ مرکزی سیکرٹری ادارہ منہاج القرآن کے وزٹ پر تشریف لائے۔ اور ڈاکٹر محمد طاہرالقادری صاحب کے ساتھ تفصیلی ملاقات کے بعد انہوں نے اپنے تاثرات میں فرمایا :

جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن میں ڈاکٹر طاہرالقادری کی قیادت میں فرقہ واریت سے بالاتر ہو کر نئی نسل کو احیائے دین کے لئے تیار کیا جا رہا ہے یہ بہت خوش آئند بات ہے۔ ادارہ منہاج القرآن کے شعبہ جات دیکھ کر خوشی بھی ہوئی اور حوصلہ بھی ملا کہ دین کا کام کرنے کے لئے جدید دور کی سہولتوں سے استفادہ کیا جا رہا ہے۔ ملک کے دیگر دینی اداروں کے مہتمم حضرات کو جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مطالعاتی دورے کرنے چاہئیں اور اس ادارہ میں اپنائی گئی حکمت تربیت اور حکمت تنظیم سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری صاحب نے اپنے ادارے کو منفرد بنایا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اشاعت اسلام، فروغ اتحاد امت اور دعوت دین کے لئے جدید ٹیکنالوجی کے میدان میں یہ ادارہ دنیا بھر کی اسلامی تحریکوں سے بازی لے گیا ہے۔ قاضی حسین احمد نے مزید کہا کہ ادارہ کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری سے مل کر اور طلبہ میں تقویٰ اور پرہیزگاری کے جذبات دیکھ کر میری طبیعت بہت خوش ہوئی ہے۔ مجھے امید ہے کہ ان کی کوششوں کے نتیجے میں معاشرے میں دین اور اہل دین دونوں کا وقار بلند ہو گا۔