تاثرات : الشیخ الدکتور عبدالرزاق السعدی
فروری 1997ء میں منہاج القرآن کے شہر اعتکاف کے وزٹ پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا:
’’مجھے یہ دیکھ کر دلی مسرت ہوئی ہے کہ منہاج القرآن کے اس تربیتی مرکز کے روحانی سرپرست سیدنا طاہرعلاؤالدین الگیلانی کا مرکز فیض بھی بغداد ہے اور اس مرکز منہاج القرآن کا نام بھی بغداد ٹاؤن ہے، تو یہ خطہ نام اور کام کے اعتبار سے سیدنا شیخ عبدالقادرجیلانی سے منسوب ہو کر عالم اسلام کا عظیم روحانی مرکز بن گیا ہے، فیض غوثیت مآب کی یہاں منتقلی اس بات کی بین دلیل ہے کہ اللہ تعالی نے اس مرکز کے قائد شیخ ڈاکٹر طاہرالقادری سے احیائے امت کے لئے بہت بڑا کام لینا ہے۔ ادارہ منہاج القرآن بیک وقت ایک عظیم روحانی تربیت گاہ بھی ہے اور علمی و فکری مرکز بھی۔ اس کے تحت منہاج یونیورسٹی جو عالم اسلام کو انقلابی فکری اور روحانی قیادت دے رہی ہے، اس تحریک کے بانی نے جتنا عظیم مرکز بنایا ہے، دنیا میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ الدکتو ر شیخ طاہرالقادری کی تصانیف، خطابات پوری دنیا میں روحانی فیض عام کر رہے ہیں۔
میں نے کئی تحریکیں، تنظیمیں اور علمی مراکز دیکھے، مگر حقیقت یہ ہے کہ تحریک منہاج القرآن جیسا نہ مرکز دیکھا، نہ تحریک دیکھی اور نہ قائد دیکھا۔ آپ کے قائد کو اللہ تعالی نے ان گنت خوبیوں سے نوازا ہے۔ وہ ایک اعلی منتظم بھی ہیں اور معلم بھی، ایک روحانی مربی بھی ہیں اور انقلابی رہنما بھی، وہ ایک مصلح سیاستدان بھی ہیں اور شفیق باپ بھی۔ حدیث نبوی میں ولی کی پہچان کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب اسے دیکھا جائے تو اللہ یاد آئے۔ اللہ کی قسم الدکتور طاہرالقادری کو دیکھ کر خدا یاد آتا ہے۔
اللہ تعالی ہر سو سال کے بعد کسی ایسی شخصیت کو بھیجتا ہے جو دینی اقدار کا احیاء اور تجدید کرتا ہے اور اس صدی کا یہ عظیم منصب ڈاکٹر محمدطاہرالقادری کو عطا ہوا ہے۔ میں پوری دنیا میں بڑے بڑے علماء کرام سے ملا ہوں اور فقہاء سے بھی، لیکن میں نے ڈاکٹر طاہرالقادری کی طرح کوئی شخص نہیں دیکھا، جس میں بیک وقت علم کے ساتھ جہاد کا جذبہ بھی ہو اور قیادت کے اعلیٰ اوصاف کے ساتھ وہ روحانی مربی بھی ہو۔ اتنی جامع صفات شخصیت، جس میں ہر خوبی یکساں نظرآئے، بلاشبہ اللہ تعالی کے خصوصی فضل و کرم کی دلیل ہوا کرتی ہے۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمدطاہرالقادری کا وجود تمہارے لئے حجت ہے۔ میں نے آج تک اپنے والدین اور اپنے شیخ کے علاوہ کسی شخص کی دست بوسی نہیں کی، لیکن آج سے میں شیخ الدکتور محمدطاہرالقادری کی دست بوسی کو بھی اپنے لئے سعادت سمجھوں گا۔ اللہ تعالی کے حضو ر دعا ہے کہ وہ قائد تحریک الدکتور محمد طاہرالقادری کی عمر دراز فرمائے اور انہیں صحت وعافیت عطا فرمائے اور ہم سب کو قیامت کے دن حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شفاعت نصیب ہو اور حوض کوثر سے ان کے ہاتھوں جام نصیب ہوں۔"