دارالعلوم نوریہ رضویہ

منہاج انسائیکلوپیڈیا سے
Jump to navigation Jump to search
Nooria.gif

دارالعلوم نوریہ رضویہ سید ہدایت رسول شاہ قادری (منہاجین) کی زیرسرپرستی، فیصل آباد گلبرگ اے میں واقع عظیم درسگاہ ہے۔ دارالعلوم کے ساتھ علاقے کی معروف تاریخی مسجد بغدادی مسجد متصل ہے۔ نیز یہاں قائم مکتبہ نوریہ رضویہ پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی تصانیف کے علاوہ دیگر اسلامی کتب بھی دستیاب ہیں۔

تاریخی پس منظر

دارالعلوم نوریہ رضویہ فیصل آباد کی معروف دینی درسگاہ ہے۔ یہ تعلیمی ادارہ محدث اعظم پاکستان حضرت شیخ الاحدیث علامہ مولانا محمد سردار احمد رحمۃ اللہ علیہ کے حکم پر آپ کے شاگرد رشید حضرت علامہ مولانا سید زاہد علی شاہ رحمۃ اللہ علیہ نے 1962ء میں قائم فرمایا۔

اب تک اس دارالعلوم سے کثیر تعداد میں علماء، حفاظ اور قراء فارغ ہو کر اندرون و بیرون ملک تبلیغی و تدریسی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔

شعبہ جات

اس وقت دارالعلوم میں 4 شعبہ جات قائم ہیں:

1. شعبہ درس نظامی

سات سالہ کورس، جس میں درس نظامی کے علوم و فنون مثلا صرف، نحو، فقہ، اصول فقہ، منطق، میراث، اصول حدیث، تفسیر، فلسفہ، بلاغت کے ساتھ ساتھ عصری علوم کی تعلیم سرکاری نصاب کے مطابق دی جاتی ہے۔

اس شعبہ میں مڈل پاس (یا پرائمری پاس حافظ قرآن) طلبہ کو داخلہ دیا جاتا ہے۔ درس نظامی کے ساتھ ساتھ پہلے 3 سال میں میٹرک، اگلے دو سال میں ایف اے اور آخری 2 سال میں بی اے کا سرکاری نصاب پڑھایا جاتا ہے اور بورڈ اور یونیورسٹی سے امتحان دلوائے جاتے ہیں۔

2. شعبہ تحفیظ القرآن

یہ 3 سالہ کورس ہے۔ اس میں پرائمری پاس طلباء کو داخلہ دیا جاتا ہے اور قرآن مجید حفظ کروایا جاتا ہے۔ حفظ قرآن کے ساتھ ساتھ طلبہ کو بنیادی دینی مسائل اور اسلامی عقائد و اخلاق کی تعلیم بھی دی جاتی ہے۔ حفظ کے ساتھ ساتھ منتخب ترجمہ قرآن کی تعلیم بھی دی جاتی ہے۔

3. شعبہ تجوید و قرات

یہ 2 سالہ کورس ہے، جس میں شعبہ درس نظامی اور شعبہ حفظ کے طلبہ کو تجوید و قرات کی تعلیم دی جاتی ہے۔

4. شعبہ کمپیوٹر ایجوکیشن

میٹرک پاس درس نظامی کے طلباء کو کمپیوٹر کی بنیادی تعلیم دی جاتی ہے اور طلباء کو شارٹ کورسز کروائے جاتے ہیں۔