"تاثرات : نوابزادہ نصراللہ خان" کے نسخوں کے درمیان فرق

منہاج انسائیکلوپیڈیا سے
Jump to navigation Jump to search
(نیا صفحہ: جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے تیسرے کانووکیشن ایوان اقبال میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ [[ڈاکٹر ...)
 
م
 
سطر 1: سطر 1:
[[جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن]] کے تیسرے کانووکیشن ایوان اقبال میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ [[ڈاکٹر علامہ طاہرالقادری]] کے علمی مقام کا ہر شخص معترف ہے اور جب میں [[علامہ طاہرالقادری]] کی پرعزم اور نوجان علمی فکری شخصیت کو دیکھتا ہوں تو علامہ اقبال کے الفاظ میں زبان حال سے پکار اٹھتا ہوں کہ ’’ایسی چنگاری بھی یا رب اپنی خاکستر میں تھی‘‘ اقبال نے اپنے فکر میں جس علم اور ترتیب کا ذکر کیا تھا اور آرزو قائم کی تھی،آج علامہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے اسے عمل میں ڈھال کر دکھادیا ہے اس دور کے عصری تقاضوں اور باطل سامراجی قوتوں کی سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لئے جس قسم کی قیادت کی ضرورت ہے وہ تمام خوبیاں علامہ صاحب کی شخصیت میں بدرجہ اتم موجود ہیں۔
+
[[جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن]] کے تیسرے کانووکیشن ایوان اقبال میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ [[ڈاکٹر علامہ طاہرالقادری]] کے علمی مقام کا ہر شخص معترف ہے اور جب میں علامہ طاہرالقادری کی پرعزم اور نوجان علمی فکری شخصیت کو دیکھتا ہوں تو علامہ اقبال کے الفاظ میں زبان حال سے پکار اٹھتا ہوں کہ ’’ایسی چنگاری بھی یا رب اپنی خاکستر میں تھی‘‘ اقبال نے اپنے فکر میں جس علم اور ترتیب کا ذکر کیا تھا اور آرزو قائم کی تھی،آج علامہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے اسے عمل میں ڈھال کر دکھادیا ہے اس دور کے عصری تقاضوں اور باطل سامراجی قوتوں کی سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لئے جس قسم کی قیادت کی ضرورت ہے وہ تمام خوبیاں علامہ صاحب کی شخصیت میں بدرجہ اتم موجود ہیں۔
  
 
[[زمرہ:تاثرات]]
 
[[زمرہ:تاثرات]]

حالیہ نسخہ بمطابق 22:36، 7 نومبر 2009ء

جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے تیسرے کانووکیشن ایوان اقبال میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر علامہ طاہرالقادری کے علمی مقام کا ہر شخص معترف ہے اور جب میں علامہ طاہرالقادری کی پرعزم اور نوجان علمی فکری شخصیت کو دیکھتا ہوں تو علامہ اقبال کے الفاظ میں زبان حال سے پکار اٹھتا ہوں کہ ’’ایسی چنگاری بھی یا رب اپنی خاکستر میں تھی‘‘ اقبال نے اپنے فکر میں جس علم اور ترتیب کا ذکر کیا تھا اور آرزو قائم کی تھی،آج علامہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے اسے عمل میں ڈھال کر دکھادیا ہے اس دور کے عصری تقاضوں اور باطل سامراجی قوتوں کی سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لئے جس قسم کی قیادت کی ضرورت ہے وہ تمام خوبیاں علامہ صاحب کی شخصیت میں بدرجہ اتم موجود ہیں۔