"محمد اقبال فانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

منہاج انسائیکلوپیڈیا سے
Jump to navigation Jump to search
 
(2 صارفین 6 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
علامہ محمد اقبال فانی، منہاج یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہیں۔
+
[[file:Iqbal-fani.jpg|thumb|250px|left]] علامہ محمد اقبال فانی، منہاج یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہیں۔
  
 
==  خاندانی پس منظر ==
 
==  خاندانی پس منظر ==
سطر 5: سطر 5:
  
 
==  آغاز وابستگی ==
 
==  آغاز وابستگی ==
۱۵ اگست ۱۹۹۵ء کو منھاج القرآن میں ایک طالب علم کی حیثیت سے داخلہ لیا۔اور بقول حضور شیخ الاسلام
+
۱۵ اگست ۱۹۹۵ء کو منھاج القرآن میں ایک طالب علم کی حیثیت سے داخلہ لیا۔
 
 
بندھی ہے یار کی دہلیز سے زنجیر مے خانہ
 
 
 
اب اسی غیر مرئی زنجیر کے قیدی ہیں۔
 
  
 
== تعلیمی پس منظر ==
 
== تعلیمی پس منظر ==
سطر 18: سطر 14:
  
 
=== ممبرشپ ===
 
=== ممبرشپ ===
میری ممبر شپ تاحیات ہے اور اس کا نمبر 57407ہے۔
+
تاحیات رفقات نمبر 57407۔
  
 
=== موجودہ خدمات ===
 
=== موجودہ خدمات ===
*ڈائریکٹر منہاج اسلامک سنٹر ٖفرینک فرٹ ([[جرمنی : منہاج اسلامک سنٹر فرینکفرٹ|جرمنی]])
+
*ڈائریکٹر منہاج القرآن انٹر نیشنل اوسلو (ناروے)
  
 
=== سابقہ خدمات ===
 
=== سابقہ خدمات ===
 +
*ڈائریکٹر منہاج القرآن انٹر نیشنل فرینکفرٹ ([[جرمنی : منہاج اسلامک سنٹر فرینکفرٹ|جرمنی]])
  
 +
=== ایوارڈز ===
  
=== ایوارڈز ===
 
 
=== انعامات ===
 
=== انعامات ===
  
 
==  کارکنوں کے لئے پیغام ==
 
==  کارکنوں کے لئے پیغام ==
+
<div align=center>
 
+
خاموش مزاجی تمہیں جینے نہیں دے گی
  
 +
اس دور میں جینا ہے تو کہرام مچا دو
  
 +
 +
</div>
  
 
[[زمرہ:شخصیات]]
 
[[زمرہ:شخصیات]]
 
[[زمرہ:منہاجینز]]
 
[[زمرہ:منہاجینز]]
 +
[[en:Muhammad Iqbal Fani]]

حالیہ نسخہ بمطابق 18:17، 31 اگست 2012ء

Iqbal-fani.jpg

علامہ محمد اقبال فانی، منہاج یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہیں۔

خاندانی پس منظر

آغاز وابستگی

۱۵ اگست ۱۹۹۵ء کو منھاج القرآن میں ایک طالب علم کی حیثیت سے داخلہ لیا۔

تعلیمی پس منظر

ادبی سرگرمیاں

تحریکی وابستگی

ممبرشپ

تاحیات رفقات نمبر 57407۔

موجودہ خدمات

  • ڈائریکٹر منہاج القرآن انٹر نیشنل اوسلو (ناروے)

سابقہ خدمات

  • ڈائریکٹر منہاج القرآن انٹر نیشنل فرینکفرٹ (جرمنی)

ایوارڈز

انعامات

کارکنوں کے لئے پیغام

خاموش مزاجی تمہیں جینے نہیں دے گی

اس دور میں جینا ہے تو کہرام مچا دو