منہاج یونیورسٹی لاہور

منہاج انسائیکلوپیڈیا سے
Jump to navigation Jump to search

علوم و فنون اور تہذیب و ثقافت کے مرکز لاہور میں 110 کنال کے وسیع رقبے پر منہاج یونیورسٹی کے پھیلے ہوئے اولڈ اور نیو کیمپس کا سنگ بنیاد جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن لاہور کے نام سے مؤرخہ 18ستمبر 1986ء بمطابق 11رجب 1406ھ کو رکھا گیا، جو اپنے منفرد نظام تعلیم و تربیت، اعلیٰ کارکردگی اور امتیازی نظم و نسق کی بدولت حکومت پنجاب کی طرف سے چارٹرشپ کے بعد منہاج یونیورسٹی کا درجہ حاصل کر چکی ہے۔

چیئرمین بورڈ آف گورنرز منہاج یونیورسٹی، تحریک منہاج القرآن کے سرپرست اعلیٰ پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہر القادری ہیں جبکہ وائس چانسلر کی ذمہ داریاں ملک کے نامور ماہر تعلیم ڈاکٹر محمد نذیر رومانی سرانجام دے رہے ہیں۔


منہاج یونیورسٹی کے شعبہ جات

1۔ فیکلٹی آف کمپیوٹر سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی

2۔ فیکلٹی آف کامرس اینڈ مینجمنٹ سائنسز

3۔ فیکلٹی آف سوشل سائنسز اینڈ ہیومینٹیز

4۔ فیکلٹی آف بیسک سائنسز اینڈ میتھمیٹکس

5۔ فیکلٹی آف لینگوئجز

6۔ فیکلٹی آف اسلامک سٹڈیز

ان فیکلٹیز میں 20 ڈیپارٹمنٹس تجربہ کار ماہرین تعلیم کی براہ راست نگرانی میں بڑے احسن انداز سے چل رہے ہیں۔ ان شعبہ جات کےلئے اولڈ اور نیو کیمپس میں انٹرمیڈیٹ سے ماسٹر لیول تک کے پروگرامز کیلئے تعلیمی سہولیات میں ملٹی میڈیا لیب، لائبریریاں، اور لیبارٹریز میسر ہیں۔

اس یونیورسٹی کے مختلف ڈیپارٹمنٹس علوم اسلامیہ عصریہ، علوم شریعہ اور جدید فنی و سائنسی علوم کی تعلیم و ترویج کا اہم فریضہ انجام دے رہے ہیں۔ کامرس، کمپیوٹر سائنسز، انفارمیشن ٹیکنالوجی، مینجمنٹ سائنسز، بیسک سائنسز اور سوشل سائنسز میں فروغ تعلیم کا سلسلہ 1995ء میں شروع ہوا اور چند سال کے مختصر عرصہ میں منہاج یونیورسٹی اس میدان میں ایک بڑا نام بن چکا ہے۔

عالمی اداروں سے الحاق

کامرس، کمپیوٹر سائنس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے کورسز کا الحاق پنجاب یونیورسٹی سے ہے۔

علوم اسلامی اور علوم شریعہ میں کالج آف شریعہ کی ڈگری الشہادۃ العالمیۃ کو 1992ء سے نہ صرف ہائر ایجوکیشن کمیشن (HEC) سے بطور ایم اے اسلامیات وعربی کی ڈگری کی حیثیت سے منظوری حاصل ہے بلکہ مصر کی بین الاقوامی الازہر یونیورسٹی سے معادلہ (Equivalence) حاصل ہے۔

بغداد کی مستنصریہ یونیورسٹی نے منہاج یونیورسٹی کی الشہادۃ العالمیہ کو مساوی درجہ دیتے ہوئے مستنصریہ میں اعلیٰ تعلیم کے حصول کیلئے تسلیم کیا ہے۔

یونیورسٹی چارٹر

منہاج یونیورسٹی چونکہ مختلف ڈگری پروگرامز پہلے سے ہی پنجاب یونیورسٹی سے الحاق (Affiliation) کے تحت کرا رہی ہے اور HEC سے بھی اسے منظوری حاصل ہے جبکہ غیر ملکی یونیورسٹیاں بھی اس کی ڈگری کو تسلیم کرتی ہیں لہذا حکومت پنجاب سے رجوع کیا گیا کہ منہاج یونیورسٹی کو چارٹر کیا جائے۔ الحمد للہ اس سلسلے میں حال ہی میں سرخروئی حاصل ہوئی اور چارٹر کیس حکومت پنجاب کی کابینہ کی منظوری کے بعد پنجاب اسمبلی سے منظور ہو گیا ہے۔

کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سٹڈیز

منہاج یونیورسٹی کے تحت چلنے والے اداروں میں سب سے پہلا ادارہ کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سٹڈیز COSIS ایک عظیم دانش گاہ اور علوم وفنون کی تعلیم و تربیت کا ایک حسین اور پرشکوہ مرکز ہے۔ اس میں زیرِ تعلیم طلبہ کی خوابیدہ صلاحیتوں کو اجاگر کرنے اور ان میں قائدانہ صلاحیتیں پیدا کرنے کےلئے قدیم و جدید علوم کے امتزاج کا خاطر خواہ اہتمام کیا گیا ہے۔