تاثرات : مسٹر محمد بارتواندرا دے ۔ آبدوز ٹیکنالوجسٹ
جنوری 1989ء میں سکاٹ لینڈ سے تعلق رکھنے والے پیراکی کے اولمپک کوچ جو کہ وجود باری تعالی کا منکر تھا۔ وہ ادار ہ منہاج القرآن کے مرکز پر اپنے ایک پاکستانی دوست کے ہمراہ آیا۔ جب اس کی ملاقات ڈاکٹر محمدطاہرالقادری سے تفصیلی نشست ہوئی اور وجود باری تعالی پر ڈاکٹر صاحب کے دلائل سنے تو اللہ تعالی نے اس شخص کے دل کی کایا پلٹ دی اور وہ مسلمان ہو گیا۔ پروفیسر ڈاکٹر طاہرالقادری نے اس کا نام محمد بارتواندادے رکھا۔
قبول اسلام کے بعد اس نے اپنے محسوسات بیان کرتے کہا کہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے جب وجود باری تعالی پر مجھے دلائل سے قائل کر لیا اور جب میرے دل پر ہاتھ رکھا تو میں نے اچانک اپنے اندر ایک عجیب طاقت کو پیدا ہوتے ہوئے محسوس کیا اور جب صبح ہوئی تو مجھے یوں لگا کہ جس خدا کے بارے میں ڈاکٹر طاہرالقادری نے مجھے رات بتایا تھا وہ اللہ آج میرے دل میں اتر آیا ہے۔ مجھے ہر طرف نور ہی نور نظر آنے لگا اور جس طرح ڈاکٹر صاحب نے مجھے توحید کے عقیدے کے بارے میں بتایا وہ شئے میرے دل میں پیوست ہو گئی ہے۔ میں اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ اس نے مجھے اپنی معرفت عطا کر دی اور اس نعمت کے حصول کے لئے مجھے اپنے عظیم بندے ڈاکٹر طاہرالقادری سے ملاقات کر ادی ۔ پروفیسر ڈاکٹر طاہرالقادری نے اسلام کی حقانیت کی علمی، سائنسی اور روحانی توجیہ ایسے منطقی انداز سے کی ہے کہ اس ذات کی حقیقت پوری طرح مجھ پر منکشف ہو گئی ہے۔