"منہاج ایجوکیشن سوسائٹی" کے نسخوں کے درمیان فرق
م (←پراگریس) |
|||
سطر 194: | سطر 194: | ||
علاوہ ازیں ضلعی سطح پر بھی قائم منہاج سکولز کی میٹنگ کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں مرکز سے ڈائریکٹر اور ڈپٹی ڈائریکٹر شرکت کرتے ہیں اورسکولز کا Feed Back لیتے ہیں اورمعیار کے ساتھ ساتھ اپ گریڈ کرنے کے لئے بھی مشاورت کی جاتی ہے۔ | علاوہ ازیں ضلعی سطح پر بھی قائم منہاج سکولز کی میٹنگ کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں مرکز سے ڈائریکٹر اور ڈپٹی ڈائریکٹر شرکت کرتے ہیں اورسکولز کا Feed Back لیتے ہیں اورمعیار کے ساتھ ساتھ اپ گریڈ کرنے کے لئے بھی مشاورت کی جاتی ہے۔ | ||
+ | |||
+ | ==== اہداف ==== | ||
+ | |||
+ | <table width="300"> | ||
+ | <tr> | ||
+ | <td>نمبرشمار</td> | ||
+ | <td>منصوبہ</td> | ||
+ | <td>تعداد</td> | ||
+ | </tr> | ||
+ | <tr> | ||
+ | <td>1</td> | ||
+ | <td>بین الاقوامی یونیورسٹی </td> | ||
+ | <td>1</td> | ||
+ | </tr> | ||
+ | <tr> | ||
+ | <td>2</td> | ||
+ | <td>قومی یونیورسٹیاں </td> | ||
+ | <td>5</td> | ||
+ | <tr> | ||
+ | <td>3</td> | ||
+ | <td>ماڈل کالجز </td> | ||
+ | <td>100</td> | ||
+ | </tr> | ||
+ | <tr> | ||
+ | <td>4</td> | ||
+ | <td>ماڈل سکولز (ششم تا دہم) </td> | ||
+ | <td>1,000</td> | ||
+ | </tr> | ||
+ | <tr> | ||
+ | <td>5</td> | ||
+ | <td>پبلک سکولز (نرسری تا پنجم) </td> | ||
+ | <td>5,000</td> | ||
+ | </tr> | ||
+ | <tr> | ||
+ | <td>6</td> | ||
+ | <td>عوامی تعلیمی مراکز </td> | ||
+ | <td>10,000</td> | ||
+ | </tr> | ||
+ | </table> | ||
==== پراگریس ==== | ==== پراگریس ==== | ||
− | منصوبہ | + | <table width="500"> |
− | بین الاقوامی یونیورسٹی | + | <tr> |
+ | <td>نمبرشمار</td> | ||
+ | <td>منصوبہ</td> | ||
+ | <td>حاصل کردہ اہداف</td> | ||
+ | <td>تعداد طلباء و طالبات</td> | ||
+ | </tr> | ||
+ | |||
+ | <tr> | ||
+ | <td>1</td> | ||
+ | <td>بین الاقوامی یونیورسٹی</td> | ||
+ | <td> - </td> | ||
+ | <td> - </td> | ||
+ | </tr> | ||
+ | |||
+ | <tr> | ||
+ | <td>2</td> | ||
+ | <td>قومی یونیورسٹی</td> | ||
+ | <td>1</td> | ||
+ | <td>2,500</td> | ||
+ | </tr> | ||
+ | |||
+ | <tr> | ||
+ | <td>3</td> | ||
+ | <td>قومی یونیورسٹی</td> | ||
+ | <td>1</td> | ||
+ | <td>2,500</td> | ||
+ | </tr> | ||
+ | |||
+ | <tr> | ||
+ | <td>4</td> | ||
+ | <td>ماڈل کالجز</td> | ||
+ | <td>4</td> | ||
+ | <td>4,182</td> | ||
+ | </tr> | ||
+ | |||
+ | <tr> | ||
+ | <td>4</td> | ||
+ | <td>ماڈل سکولز</td> | ||
+ | <td>257</td> | ||
+ | <td>28,000</td> | ||
+ | </tr> | ||
+ | |||
+ | <tr> | ||
+ | <td>5</td> | ||
+ | <td>پبلک سکولز</td> | ||
+ | <td>310</td> | ||
+ | <td>42,000</td> | ||
+ | </tr> | ||
+ | </table> | ||
+ | |||
+ | <table width="300"> | ||
+ | <tr> | ||
+ | <td>کل قائم شدہ تعلیمی ادارہ جات</td> | ||
+ | <td>572</td> | ||
+ | </tr> | ||
+ | |||
+ | <tr> | ||
+ | <td>کل طلبہ و طالبات</td> | ||
+ | <td>1,17,680</td> | ||
+ | </tr> | ||
− | + | <tr> | |
− | + | <td>تعلیمی ادارہ جات سے وابستہ سٹاف</td> | |
− | + | <td>4,000</td> | |
− | + | </tr> | |
− | |||
− | + | <tr> | |
− | + | <td>کل تعداد سکولز</td> | |
− | + | <td>572</td> | |
− | + | </tr> | |
+ | </table> | ||
=== منہاج ایجوکیشن بورڈ === | === منہاج ایجوکیشن بورڈ === |
تجدید بمطابق 18:29، 3 مئی 2009ء
تحریک منہاج القرآن کے تحت جاری عوامی تعلیمی منصوبہ منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے تحت جاری ہے۔
فہرست
مقاصد قیام
- بین الاقوامی سطح پر ایک یونیورسٹی، چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر میں ایک ایک یونیورسٹی، ضلعی سطح پر 100 ماڈل کالجز، ہری سطح پر 1000 ماڈل سکولز اور دیہی سطح پر 5000 پبلک سکولز قائم کرنا۔
- طلبہ/طالبات کی علمی و عملی، فکری و نظریاتی اوراخلاقی و روحانی تربیت کا ایسا مؤثر انتظام کرنا جس سے وہ ملک وملت کی مخلصانہ اور ماہرانہ خدمت کے اہل ہوسکیں۔
- دینی اوردنیاوی تعلیم میں حسین امتزاج پیدا کرنا۔
- طلبہ/ طالبات کو مخصوص تنگ نظری اور باہمی تعصبات و فرقہ پرستی پر مشتمل محدود سوچ سے بالا کر کے انہیں اس قابل بنانا کہ وہ عالمگیر سطح پر اتحاد امت مسلمہ کیلئے اہم کردار ادا کرسکیں۔
- طلبہ/ طالبات کی ایسی اخلاقی و روحانی تربیت کرنا جس کے ذریعے وہ تعمیر شخصیت، تقویٰ اورتزکیہنفس کی منزل پا سکيں۔
- نصاب تعلیم میں دینی وعصری علوم کو اس طرح یکجا کرنا جس سے طلبہ نہ صرف حقیقی مسلمان بنیں بلکہ وہ معاشرے کا ایک عال رکن بھی بن سکیں۔
- طلبہ /طالبات میں محنت کی عظمت اجاگر کرنا اور اس سلسلے میں اسلامی نقطہ نظر کو واضح کرنا تاکہ ہاتھ سے کام کرنا معاشرے میں باعث شرم نہ سمجھا جائے۔
- تعلیمی اداروں میں متعین معلمین و معلمات کے لئے شارٹ ٹرم اور لانگ ٹرم تربیتی کورسز کا اجراء کر کے ان کے فکری و نظریاتی، روحانی واخلاقی اورپیشہ وارانہ تربیت اور راہنمائی کا اہتمام کرنا۔
- نظام امتحانات کو اس طرح جدید خطوط پر استوار کرنا جس کے نتیجے میں بچوں کے اندر تخلیقی و تحقیقی صلاحیتیوں کو اجاگر کیا جاسکے۔
- اساتذہ و طلبہ/ طالبات کے ذوق مطالعہ کو اجاگر کرنے کے لئے جدید تعلیمی سہولیات سے آراستہ لائبریریاں قائم کرنا۔
- نظریہ پاکستان اور دستور پاکستان کی روشنی میں محکمہ تعلیم، حکومت پاکستان کو اس کی تعلیمی و تربیتی کاوشوں یں معاونت کرنا۔
- طلبہ/ طالبات کی سوچ کو تعصب اورفرقہ واریت سے پاک کرنا تاکہ عالمگیر سطح پر اتحاد امت کے لئے اہم کردار ادا کرسکیں۔
- طلبہ/ طالبات میں اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت اجاگر کر کے رضائے الٰہی حاصل کرنا۔
خصوصیات
- منہاج ایجوکیشن سوسائٹی (MES) کے تحت چلنے والے تعلیمی اداروں کے لئے تمام تر وسائل منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن فراہم کرتی ہے۔
- ان تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم طلبہ/ طالبات کوکم از کم 25 فیصد غریب اورہونہار طلبہ/ طالبات کے اخراجات منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن فراہم کرتی ہے
- مستحق اورنادار طلبہ کو سکول کی کتابیں اور یونیفارم بھی مفت فراہم کی جاتی ہے۔
- ملک بھر میں جاری مروجہ نصاب کی جگہ بامقصد اپنا نصاب پڑھایا جاتا ہے جس کی اسلامی تشکیل کی گئی ہے۔
- سہ ماہی بنیادوں پر سکولز میں اساتذہ کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے سمیسٹر وائز امتحانات منہاج ایجوکیشن بورڈ کے تحت لیے جاتے ہیں۔ مرکزی سطح پر نظام امتحانات MES کا طرہ امتیاز ہے۔
- تعلیمی معیار برقرار رکھنے کے لئے تمام کلاسز کے سالانہ امتحانات منہاج ایجوکیشن بورڈ کے تحت لیے جاتے ہیں اور اس بورڈ کے تحت نتائج کا اعلان کیا جاتاہے۔
- پاکستان لیول پر پوزیشن ہولڈر طلبہ/ طالبات کے اعزاز میں شاندار تقریب کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں طلبہ/ طالبات کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔
- تربیت یافتہ اور پیشہ وارانہ صلاحیتوں کے حامل اساتذہ کے ذریعے طلبہ/ طالبات کی خوابیدہ صلاحیتوں کو اجاگر کیا جاتا ہے۔
- پورے پاکستان میں منہاج سکولز کے طلبہ/ طالبات میں یکسانیت پیدا کرنے کے لئے ایک ہی مجوزہ یونیفارم ہے جو منہاج سکولز کا طرہ امتیاز ہے۔
- ان اداروں میں طلبہ کی روحانی اوراخلاقی تربیت پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے۔
امتیازات
منہاج ایجوکیشن سوسائٹی (MES) کے تحت چلنے والے سکولز دیگر سکول سسٹم اور تعلیمی اداروں سے کئی اعتبار سے بہتر ہیں جن کا اندازہ درج ذیل امتیازات سے لگایاجاسکتا ہے۔
- منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے تحت چلنے والے سکولز کے تعلیمی و انتظامی امور کو احسن انداز میں چلانے کے لئے پرنسپل کے پاس مکمل اختیارات ہوتے ہیں اور پھر ہرسکول میں کام کی ایک تقسیم کار ہے جس وجہ سے سکول کے تعلیمی، انتظامی، نصابی، ہم نصابی، اور مالی امور کو احسن انداز میں انجام دیاجاتا ہے۔
- منہاج سکولز کو چلانے کے لئے تعلیمی اور انتظامی اعتبار سے ایک تعلیمی پالیسی منہاج ایجوکیشن سوسائٹی (MES) بنائی گئی ہے ہر سکول پالیسی کے دائرہ کار میں رہ کر کام کرتا ہے جس سے سکول میں مثبت نتائج پیداہوتے ہیں جبکہ دیگر سکولز میں اس طرح کا انتظامی نظم نہیں پایا جاتا ہے۔
- منہاج ایجوکیشن سوسائٹی (MES) کے تحت چلنے والے سکولز کے انتظامی نظم کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ مسائل کو حل کرنے کے لئے ہر سکول میں ایک منہاج ایجوکیشن کونسل قائم کی جاتی ہے جو چار افراد پر مشتمل ہوتی ہے۔ منہاج ایجوکیشن کونسل (MEC) انتظامی مسائل کو حل کرنے میں پرنسپل کی مدد کرتی ہے تاکہ سکول کسی قسم کی انتظامی دشواری کی وجہ سے مسائل کا شکار نہ ہوں اس طرح تعلیمی معیار کو برقرار رکھنے کے لئے منہاج ایجوکیشن کونسل (MEC) معاون ثابت ہوتی ہے۔ منہاج ایجوکیشن سوسائٹی (MES) اپنے تمام تر فیصلے تعلیمی پالیسی کی روشنی میں کرتی ہے اور سکول کو حسب ضرورت مالی معاونت بھی فراہم کرتی ہے۔
- منہاج سکول سسٹم کا دیگر تعلیمی اداروں سے امتیازی پہلو مانیٹرنگ سسٹم کا ہونا بھی ہے جس سے ہر سکول کا (CHECK & BALANCE) بھی رکھاجاتا ہے اس کام کے لئے پورے پاکستان کوانتظامی نقطہ نظر سے مختلف 14زونوں میں تقسیم کیاگیاہے ہر زون میں ایک ماہر تعلیم اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایجوکیشن مقرر کیاگیا ہے جو ہر تین ماہ میں کم از کم ہر سکول کے دو وزٹ کرتا ہے اور رپورٹ مرکز ارسال کرتا ہے ہر زون میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایجوکیشن اپنے ماتحت چلنے والے تعلیمی اداروں میں ڈسپلن اور معیارِ تعلیم کو برقرار رکھنے کا ذمہ دار ہوتا ہے اور مالیاتی پالیسی پر عمل درآمد کو یقینی بناتاہے۔
- منہاج ایجوکیشن سوسائٹی (MES) کے تحت چلنے والے سکولز اس حوالے سے بھی دیگر سکولز سے امتیازی حیثیت رکھتے ہیں کہ منہاج سکولز کا پورے پاکستان میں یکساں نصاب تعلیم ہے اور طلبہ کی فکری، اخلاقی، روحانی، نظریاتی اور قومی ثقافت کو مد نظر رکھ کر تعلیم و تربیت دی جاتی ہے۔
- منہاج ایجوکیشن سوسائٹی (MES) کے تحت چلنے والے سکولز کا طرہ امتیاز یہ بھی ہے کہ دیگر سکول سسٹم میں امتحانات کا مرکزی سطح پر اب تک کوئی نظام نہیں ہے جبکہ منہاج سکولز کے امتحانات سمیسٹر ستمبر، دسمبر اور سالانہ امتحانات منہاج ایجوکیشن بورڈ کے تحت لئے جاتے ہیں جس سے معیارِ تعلیم قائم رہتا ہے اور سکولز میں مقابلے کی فضا بھی پیدا ہوتی ہے اس طرح زونل سطح پر اور پاکستان لیول پر (TOP) کرنے والے طلبہ/ طالبات کی مرکزی سطح پر بھرپور حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔
- منہاج ایجوکیشن سوسائٹی منہاج بورڈ کے تحت ہر سال منہاج سکولز کے طلبہ/ طالبات میں مقابلہ کی فضا پیدا کرنے کے لئے وظیفہ کے امتحانات کا انعقاد بھی کیا جاتا ہے۔
- منہاج ایجوکیشن سوسائٹی (MES) کے تحت چلنے والے سکولز کا یہ بھی طرہء امتیاز ہے کہ منہاج سکولز میں اساتذہ کی ان کے شایان شان عزت افزائی کی جاتی ہے علاوہ ازیں اساتذہ کی پیشہ وارانہ مہارتوں میں اضافہ کرنے کے لئے ہر سال مختلف اوقات میں اور دوران تعطیلات تربیت اساتذہ کے لئے ریفریشر کورس کا انعقاد کیا جاتا ہے تا کہ معیارِ تعلیم کو بڑھایا جا سکے اس طرح بچوں کی ذہنی، فکری اورروحانی تربیت اچھے اور تربیت یافتہ اساتذہ کرتے ہیں جس سے ملک پاکستان کی خدمت کے لئے ایسے طلبہ پیدا کئے جا رہے ہیں جو مستقبل میں ملک کی باگ دوڑ کو سنبھالنے کے ساتھ ساتھ اچھے شہری اور حب الوطنی کے جذبہ سے سر شار ہیں۔
تعلیمی پالیسی
- سکول کھولنے کے لئے مقامی تنظیم بنیادی وسائل کی ذمہ دار ہے۔
- اساتذہ اور طلبہ کی تعداد اور فیسوں کا انتظام ایسا ہوگا کہ سکول مالی لحاظ سے خود کفیل ہو۔
- خسارے کو پورا کرنے کے لئے تنظیمات ویلفیئر سے حاصل کردہ تعلیمی منصوبے کی مد کا 45 فیصد مرکز کی پالیسی کے مطابق خرچ کرے گی۔
- اساتذہ کا ایک خاص کیڈر بھی تیار کرنا ہوگا جو انہی علاقوں سے تعلق رکھتے ہوں جہاں سکول کھولے جائیں۔
- سکولوں کے پیشہ ورانہ معاملات میں غیر پیشہ ور حضرات مداخلت نہیں کریں گے۔
- نرسری سے پانچویں تک مخلوط تعلیم اور خواتین اساتذہ رکھی جائیں گی اور چھٹی سے دسویں جماعت تک مخلوط تعلیم کی اجازت نہیں ہوگی۔
- سکولوں کے مالی معاملات کی جانچ پڑتال کا باقاعدہ نظام وضع کیا جائے تاکہ مالی وسائل ضائع نہ ہوں۔
- مرکز سے مقرر شدہ نصاب پر سختی سے عمل کیا جائے گا اور مقررہ نصاب کے علاوہ طلبہ کو کوئی اور کتاب خریدنے اور پڑھانے پر مجبور نہیں کیا جائے گا۔
- MES کے ساتھ ہر منہاج سکول کو رجسٹریشن کروانا لازم ہوگی۔
- سکولوں کو محکمہ تعلیم سے رجسٹرڈ کروایا جائے گا اور میٹرک کے امتحان دلوانے کے لئے متعلقہ بورڈ سے منظوری حاصل کی جائے گی۔
- کوئی نیا سکول MES کی منظور ی کے بغیر نہیں کھولا جائے گا۔
- MES کے مجوزہ فارم پر فزیبلٹی رپورٹ تیار کر کے متعلقہ ADE کی سفارشات کے ساتھ مرکز کو بمعہ رجسٹریشن منظوری فیس ارسال کی جائے گی اور منظوری کے لئے درج ذیل معاملات کو مدنظر رکھا جائے گا۔
- نئے سکول تحریک کی ملکیتی عمارت میں قائم کئے جائیں۔
- کرائے کی صورت میں عمارت ترجیحاً تحریکی ساتھیوں سے لمبے عرصے کے لئے حاصل کی جائے۔
- زمین خریدنے کی صورت میں حسب ضرورت کمرے تعمیر کئے جائیں اور ان میں بتدریج اضافہ کیا جائے۔
- عمارت کا ماسٹر پلان مرکز سے منظور کروانا لازمی ہوگا۔
- سکول کے طلبہ کی رجسٹریشن برائے امتحانات MEB کے ساتھ کرانا ضروری ہوگا اور مقرر شدہ فیس مقررہ وقت پر جمع کروانا لازمی ہوگا۔
- سکول کے تدریسی اور انتظامی امور کی جانچ پڑتال MES کی پالیسی کے مطابق ADE کریں گے۔
- فیسوں کے معیار کو درست رکھنا ہوگا تاکہ مطلوبہ مالی وسائل میسر ہوں اور سکول خسارے کا باعث نہ بنیں۔
تنظیمی ڈھانچہ
منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کا تنظیمی ڈھانچہ تعلیمی پالیسی 2000ء کے صفحہ نمبر 26 پر درج ہے۔ لیکن محدود مالی وسائل کے پیش نظر عملاً حسب ذیل افراد اپنی ذمہ داری سر انجام دے رہے ہیں۔
- محمد شاہد لطیف قادری ڈائریکٹر
- محمد زاہد چوہدری ڈپٹی ڈائریکٹر سٹاف ڈویلپمنٹ
- محمداقبال شریف ڈپٹی ڈائریکٹر
- میاں محمد سرور صدیق ڈپٹی ڈائریکٹر کریکولم
- سیف اللہ بھٹی کنٹرولر امتحانات
- سید انعام وسیم سپریٹنڈنٹ
- محمد اقبال ڈوگر ڈپٹی ڈائریکٹر MSD
- علی وقار اکاؤنٹ آفیسر
- محمد عثمان سلیم گرافکس ڈیزائینر
- نور آصف سینئر کلرک [L : 4 R : 228] کمپیوٹر آپرئٹر
- سجاد احمد انچارج MSD
- محمد فیصل اسسٹنٹ MSD
- محمد رؤف اسسٹنٹ MEB
ایڈمنسٹریٹو کونسل
منہاج ایجوکیشن سوسائٹی (MES ) کے تنظیمی ورک کے فیصلہ جات کرنے کے لئے ایک بورڈ تشکیل دیا گیا ہے جس کو ایڈمنسٹریٹو کونسل منہاج ایجوکیشن سوسائٹی (AC-MES) کا نام دیا گیا ہے۔ جس میں درج ذیل احباب شامل ہیں۔
- ڈاکٹر رحیق احمدعباسی (ناظم اعلیٰ) (سربراہ)
- شیخ زاہد فیاض (نائب ناظم اعلیٰ) (ممبر)
- پروفیسر سید منور حسین نقوی سینئر (ممبر)
- پروفیسر ڈاکٹر نسیم اے چوہان سینئر (ممبر)
- پروفیسرمحمد رفیق سیال سینئر (ممبر)
- احمد نواز انجم(امیر تحریک پنجاب) (ممبر)
- محمد شاہد لطیف قادری (ممبر)
- محمد اقبال شریف (ممبر)
- پروفیسر نصر اللہ معینی (ممبر)
- ڈاکٹر طارق محمود چوہدری (ممبر)
- پروفیسرمحمد سلیم چوہدری (ممبر)
- محمد سرور صدیق (ممبر)
- سیف اللہ بھٹی (ممبر)
- حافظ نیاز احمد (ممبر)
- نعیم احمد (کامرہ کینٹ) (ممبر)
- اختر علی قادری(بدوملہی) (ممبر)
- ڈاکٹر تنویر اعظم سندھو(لاہور) (ممبر)
- ظفر اقبال طاہر(آزاد کشمیر) (ممبر)
- صغیر احمد قادری (آزادکشمیر) (ممبر)
- حافظ احسان الحق (آزادکشمیر) (ممبر)
- قمر جاوید ملک (سیالکوٹ) (ممبر)
- سیدہ طیبہ طاہرہ (ہری پور) (ممبر)
اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایجوکیشن
منہاج ایجوکیشن سوسائٹی (MES) کے ڈھانچہ میں فیلڈ میں سکولز کی انسپکشن کے لئے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایجوکیشن کام کررہے ہیں جو سکولز کے تعلیمی، انتظامی اور مالی امور کو چیک کرتے ہیں اور تعلیمی پالیسی پر عمل درآمد کراتے ہیں اور بہتری کے لئے حل تجویز کرتے ہیں سکولز انسپکشن کے لئے درج ذیل افراد ذمہ داری سرانجام دے رہے ہیں۔
- محب النبی اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایجوکیشن راولپنڈی و سرحد زون
- حاجی محمد خالد چوہدری اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایجوکیشن جہلم زون
- خادم حسین طاہر اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایجوکیشن گوجرانوالہ زون
- محمد مقصود ایوب اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایجوکیشن اٹک زون
- محمد مشتاق قادری اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایجوکیشن فیصل آباد زون
- خادم حسین شاہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایجوکیشن وہاڑی زون
- فرید حسن خان اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایجوکیشن ملتان و بلوچستان زون
- محمدشاہد ضیائ اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایجوکیشن سیالکوٹ زون
- محمد منیب عباسی اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایجوکیشن مری و راولپنڈی زون
- نعیم انور نعمانی اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایجوکیشن کراچی
- حفیظ اللہ بلوچ اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایجوکیشن اندرون سندھ
- عالم شاہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایجوکیشن شمالی علاقہ جات
کشمیر کی سطح پر منہاج ایجوکیشن فاؤنڈیشن میں حسب ذیل احباب اپنی ذمہ داریاں سرانجام دے رہے ہیں۔
- مرزا رشید احمد ڈائریکٹر
- ظفر اقبال طاہر دپٹی ڈائریکٹر
- محمد کامران اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایجوکیشن کشمیر
سابقہ خدمات
منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے سابق عہدیداران جن کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا، درج ذیل ہیں:
- مخدوم تنویراحمد قریشی (شہید)
- پروفیسر محمد رفیق سیال
- عبداللہ نوشاہی
- بشیر خان لودھی
- شیخ حاجی محمد سلیم
- محمد نواز سندھو
- عاقل ملک (منہاجین)
- بریگیڈئر (ر) محمد یوسف
- کرنل (ر) فضل عمیم
- کرنل (ر) شجر حسین شجر
- پروفیسر نسیم اے چوہان
- پروفیسر سید منور حسین نقوی
- پروفیسر نصر اللہ معینی
- زاہد عزیز حقانی (منہاجین)
مرکزی شعبہ جات
منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے تعلیمی اداروں کا قیام، انتظام و انصرام، منصوبہ بندی، تشکیل نصاب، درسی کتب کی تیاری، نظام امتحانات اور تربیت اساتذہ کے مختلف پروگراموں کو چلانے کے لئے مرکزی سطح پر 6 شعبے کام کر رہے ہیں۔ تمام شعبے براہ راست مینیجنگ ڈائریکٹر MES کی نگرانی کام کررہے ہیں۔
- شعبہ منصوبہ بندی، انتظامات و نگرانی : Directorate of Planning, Management & Supervision
- منہاج ایجوکیشن بورڈ : Minhaj Education Board
- ڈائریکٹوریٹ آف کریکولم ریسرچ : Directorate of Curriculum Research
- ڈائریکٹوریٹ آف سٹاف ڈویلپمنٹ : Directorate of Staff Development
- سروسز ڈیپارٹمنٹ : Services Department
- مالیات : Finance
شعبہ منصوبہ بندی
جس طرح کوئی ملک آئین یا دستور کے بغیر نہیں چل سکتا اسی طرح کوئی ادارہ پالیسی کے بغیر بھی نہیں چل سکتا۔ Directorate of Planning, Management & Supervision DPMS) ( منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کاوہ انتہائی اہم شعبہ ہے جو پالیسی ڈرافٹ کی تیاری، ایڈمنسٹریٹو کونسل (AC-MES)، سنٹرل ورکنگ کونسل( CWC)، مرکزی ایگزیکٹو اورسرپرست اعلیٰ کی حتمی منظوری کے بعد منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کی تعلیمی پالیسی جاری کرتا ہے اور اس پر عمل کرواتا ہے۔ منہاج سکولز کو ڈسپلن کے مطابق چلانے کے لئے تعلیمی پالیسی برائے منہاج سکولز بنائی گئی ہے جس پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جاتا ہے یہ شعبہ براہِ راست ڈائریکٹر تعلیمات کی زیر نگرانی کام کرتا ہے۔ ڈپٹی ڈائریکٹر محمد اقبال شریف (ایم فل ایجوکیشن، ایم اے، اسلامیات) بطور سٹاف آفیسر اس شعبہ میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ اس شعبہ کے ذمہ چند نمایاں کام حسب ذیل ہیں۔
- تعلیمی پالیسی پرعمل درآمد کروانا۔
- نئے تعلیمی ادارے کھولنے کے لئے پیشہ وارانہ رہنمائی فراہم کرنا۔
- تعلیمی اداروں کے قیام کے لئے فزیبلٹی اور سروے رپورٹ کی بنا پر منظوری دینا۔
- پہلے سے قائم شدہ تعلیمی اداروں کو پیشہ وارانہ خطوط پر استوار کرنے، انہیں ترقی دینے کے لئے گائیڈ لائن اور ہدایات جاری کرنا۔
- سکولوں کی ہمہ جہت انسپکشن، آڈٹ اوررہنمائی کا مربوط نظام قائم کرنا۔
- پرائیویٹ سیکٹر میں قائم اداروں کا MES کے ساتھ الحاق کے لئے پالیسی مرتب کرنا۔
- روزہ مرہ ڈاک کی چیکنگ اورمشاورت سے فیصلہ جات کرنا۔
- پرابلم سکولز کا وزٹ کرنا۔
- وزٹر سے ملاقات اور انفارمیشن دینا۔
- پرچہ جات کی تیاری کے لئے امتحانی حوالے سے ہدایات اور Measurement سے آگاہ کرنا۔
- جملہ امتحانی امور کی سپروژن اور معاونت کرنا۔
- اسسٹنٹ ڈائریکٹرز ایجوکیشن کے ساتھ کوآرڈینیشن۔
- اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایجوکیشن کے وزٹ پروگرام پر عمل درآمد کرانا۔
- ٹیچرز ٹرنینگ کا اہتمام کرانا۔
- سالانہ پروگرام کا انعقاد کرنا۔
- MES کے جملہ امور میں سپر وژن کرنا۔
- سکولز کے لیے بر وقت درسی کتب کی فراہمی کا اہتمام کرنا۔
اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایجوکیشن کا تقرر
منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے مقرر کردہ اہداف اور مقاصد کے حصول اور تعلیمی پالیسی پر عمل درآمد کے لئے باقاعدہ ایک سسٹم وضع کیا گیا ہے جس کے تحت پورے ملک کو انتظامی اعتبار سے 14 زونوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ہر زون میں ایک اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایجوکیشن کی تقری عمل میں لائی گئی ہے۔ ان میں سے اکثرحضرات محکمہ تعلیم کے ریٹائرڈ DEO یا AEO کے علاوہ ماہرین تعلیم ہیں۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایجوکیشن کی ذمہ داریاں اوراختیارات تعلیمی پالیسی 2000ء کے صفحہ نمبر 18 پر تفصیلاً درج ہیں۔ تاہم اس شعبے سے متعلقہ اہم کام حسب ذیل ہیں۔
- نئے سکول کھولنے کے لئے احباب کو Motivate کرنا اورعملی معاونت کرنا
- سکولوں کی گورنمنٹ کے ساتھ رجسٹریشن کے لئے سکول اورانتظامیہ کے ساتھ کیس کی تیاری کے لئے معاونت کرنا۔
- ہفتے میں کم از کم 4 دن سکولوں کے وزٹ کرنا (راہنمائی فراہم کرنا) اور آخری دو دن ان وزٹس کی رپورٹس تیار کرکے مرکز ارسال کرنا۔
- تعلیمی پالیسی پرعمل درآمد کو یقینی بنانا۔
- مرکزی فیصلہ جات کا سکولز میں نفاذ کرنا۔
اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایجوکیشن میٹنگ
ڈائریکٹوریٹ آف پلاننگ DPMS کے تحت ہر ماہ تمام اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایجوکیشن (ADE) کی مرکز پرایک میٹنگ بلائی جاتی ہے۔ جہاں گذشتہ ماہ کی کارکردگی پیش آمدہ مشکلات اور آئندہ کے لائحہ عمل جیسے معاملات زیر بحث لائے جاتے ہیں۔ منہاج ایجوکیشن کونسل (MEC) کی تشکیل
منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے تحت پورے ملک بشمول آزاد کشمیر و شمالی علاقہ جات میں 572 چلنے والے تعلیمی ادارے تنظیمی احباب کی مالی قربانیوں اورعملی کاوشوں کا نتیجہ ہیں۔ ان احباب کی عملی سرپرستی، تعاون اورنگرانی کے بغیر سکولوں کی ترقی کی مطلوبہ رفتار حاصل نہیں ہوسکتی۔ اسی مقصد کے پیش نظر ہر سکول کے لئے چار افراد پر مشتمل منہاج ایجوکیشن کونسل (MEC) کے نام سے ایک باڈی تشکیل دی جاتی ہے۔ یہ تنظیم اور MES کی نمائندہ باڈی ہوتی ہے۔ جس کی ذمہ داری سکول کو در پیش انتظامی نوعیت کے مسائل حل کرنا، مالی معاونت کرنا اور سکولوں کی ماہانہ بنیادوں پر انسپکشن کر کے رپورٹ مرکز ارسال کرنا ہوتی ہے۔ اس طرح سکولوں کی انسپکشن اور راہنمائی کا دوہرا نظام قائم کیا گیا ہے۔
مرکزی ٹیم کے سکولوں کے وزٹ
سکولوں سے براہ راست رابطے کی بنا پر تعلیمی، انتظامی اورمالی معاملات سے باخبر رہنے کے لئے وقتاً فوقتاً مرکز سے ڈائریکٹر، ڈپٹی ڈائریکٹر اوراکاوئنٹنٹ پرمشتمل تین رکنی ٹیم بھی سکولوں کے دورہ جات کرتی ہے۔ سکول کی انسپکشن کے ساتھ ساتھ سکول کا MEC اوردیگر تنظیمی احباب سے ملاقات اوران کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے اس طرح کے دورہ جات کے انتہائی مثبت اورحوصلہ افزاء نتائج سامنے آتے ہیں۔
علاوہ ازیں ضلعی سطح پر بھی قائم منہاج سکولز کی میٹنگ کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں مرکز سے ڈائریکٹر اور ڈپٹی ڈائریکٹر شرکت کرتے ہیں اورسکولز کا Feed Back لیتے ہیں اورمعیار کے ساتھ ساتھ اپ گریڈ کرنے کے لئے بھی مشاورت کی جاتی ہے۔
اہداف
نمبرشمار | منصوبہ | تعداد |
1 | بین الاقوامی یونیورسٹی | 1 |
2 | قومی یونیورسٹیاں | 5 |
3 | ماڈل کالجز | 100 |
4 | ماڈل سکولز (ششم تا دہم) | 1,000 |
5 | پبلک سکولز (نرسری تا پنجم) | 5,000 |
6 | عوامی تعلیمی مراکز | 10,000 |
پراگریس
نمبرشمار | منصوبہ | حاصل کردہ اہداف | تعداد طلباء و طالبات |
1 | بین الاقوامی یونیورسٹی | - | - |
2 | قومی یونیورسٹی | 1 | 2,500 |
3 | قومی یونیورسٹی | 1 | 2,500 |
4 | ماڈل کالجز | 4 | 4,182 |
4 | ماڈل سکولز | 257 | 28,000 |
5 | پبلک سکولز | 310 | 42,000 |
کل قائم شدہ تعلیمی ادارہ جات | 572 |
کل طلبہ و طالبات | 1,17,680 |
تعلیمی ادارہ جات سے وابستہ سٹاف | 4,000 |
کل تعداد سکولز | 572 |
منہاج ایجوکیشن بورڈ
منہاج ایجوکیشن بورڈ کا قیام منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے ساتھ ہی 1997ء میں عمل میں لایا گیا۔ یہ MES کا ایک ذیلی شعبہ ہے اس میں بہت سے احباب مختلف اوقات میں اپنی اپنی ذمہ داریاں نبھاتے رہے اور بورڈ کی تعمیر و ترقی میں شبانہ روز کاوشوں سے اپنی بساط کے مطابق خدمات سرانجام دیں۔
مقصد قیام
منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے تحت چلنے والے تعلیمی ادارے اس وقت ملک کے طول و عرض میں پھیلے ہوئے ہیں۔ پاکستان کے چاروں صوبوں بشمول اسلام آباد، شمالی علاقہ جات اور آزاد کشمیر، ارض وطن کا کوئی علاقہ ایسا نہیں جہاں منہاج سسٹم آف سکولز کی خوشبو اپنی تمام تر رعنائیوں کے ساتھ نہ پہنچی ہو۔ پاکستان میں کسی غیر سرکاری تنظیم کا یہ سب سے بڑا تعلیمی منصوبہ ہے جو منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے تحت چل رہا ہے۔
ان سکولوں کو دوسرے تعلیمی اداروں سے نمایاں اورممتاز کرنے کے لئے منہاج ایجوکیشن بورڈ قائم کیا گیا جو ہر صوبے اور علاقے کے لئے مختص کردہ نصاب کے مطابق مختلف Date Sheets کے ساتھ نرسری تا دہم سمیسٹر ستمبر، دسمبر کے امتحانات کا اہتمام کرتا ہے۔ اسی طرح سالانہ امتحانات کے لئے نرسری سے لے کر جماعت ہشتم کے مکمل انتظامات مرکزی سطح پر Arrange کرتا ہے۔ اس طرح نرسری سے ہشتم تک تمام کلاسوں کے تمام مضامین کے امتحانات مرکزی سطح پر لینا یہ صرف منہاج ایجوکیشن بورڈ کا ہی خاصہ ہے۔ پاکستان میں کوئی بھی بورڈ یا تنظیم خواہ وہ سرکاری ہو یا غیرسرکاری ایسا نہیں کر پا رہی۔
منہاج بورڈ کا بنیادی مقصد طلبہ/ طالبات کے لئے Quality of Education کا فروغ ہے۔ چونکہ طلبہ/ طالبات ابتدائی کلاسز سے ہی Assessment کے Process سے گزر کر شاندار کاکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ علاوہ ازیں طلبہ/ طالبات کی اچھی کارکردگی کی بنا پر حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔ اس لئے منہاج ایجوکیشن سوسائٹی نے طلبہ میں دلچسپی اور مقابلہ کی فضا پیدا کرنے کے لئے وظیفہ کے امتحانات کا اجراء بھی کیا۔
فرائض
- رجسٹرڈ سکولوں کی منظوری برائے امتحانات دینا۔
- رجسٹرڈ سکولوں کے بچوں کی امتحانات کے لئے رجسٹریشن کرنا اور رجسٹریشن کارڈ جاری کرنا۔
- ہر صوبے کے سکولز کی ڈیٹ شیٹ برائے سالانہ امتحانات جاری کرنا۔
- تمام سکولوں سے داخلہ فارم بمع امتحانی فیس مقررہ تاریخ تک وصول کرنا اور اس کا زون وائز ریکارڈ رکھنا۔
- ہر سال امتحانی پالیسی تیار کرنا اور سکولوں کو بھجوانا۔
- سالانہ امتحانات کے لئے Pattern کے مطابق پرچے سیٹ کرنا۔
- اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایجوکیشن کے تعاون سے ہرعلاقے میں سالانہ امتحانات Date Sheets کے مطابق منعقدکرانا۔
- پرچہ جات کی مارکنگ ضلعی/ زونل سطح پر کوارڈینیٹرز/ اسسٹنٹ ڈائریکٹرایجوکیشن کی موجودگی میں کروانا۔
- ہر زون/ صوبے کا رزلٹ گزٹ کی صورت میں مرتب کروانا۔
- زون کی سطح پر ہر جماعت کے پہلے تین پوزیشن ہولڈر طلبہ/ طالبات کو MEB کی طرف سے سنداتِ امتیاز بھیجنا۔
- امتحانات کے بارے میں فیڈ بیک لینا اور آئندہ کے لئے بہتری کی کوشش کرنا۔
طریقہ کار / رجسٹریشن
مروجہ قوانین کے مطابق منہاج کے کسی بھی نئے قائم ہونے والے تعلیمی ادارے کی منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے ساتھ رجسٹریشن اورسوسائٹی کے تحت چلنے والے یا دیگر پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی MEB سے منظوری (Recognition) برائے امتحانات لازمی ہے۔
اسی طرح منہاج کے کسی بھی سکول میں نئے داخل ہونے والے طلبہ کی منہاج ایجوکیشن بورڈ کے ساتھ سالانہ امتحانات میں شامل ہونے کے لئے رجسٹریشن پرائمری سیکشن، ہائی سیکشن کے طلبہ و طالبات کے لئے ضروری ہے۔
اس سارے کام کو بحسن و خوابی انجام دینے کے لئے منہاج ایجوکیشن بورڈ کا شعبہ رجسٹریشن سارا سال متحرک رہتا ہے۔
موازنہ
پاکستان کے ہر سول ڈویژن میں ایک انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن بورڈ قائم ہے۔ جس کے ذمہ اس ڈویژن کے تین، چار اضلاع کے سیکنڈری اورہائر سیکنڈری سکولوں کے میٹرک اور ایف اے/ ایف ایس سی دو کلاسوں کے امتحانات لینا ہے۔
جبکہ منہاج ایجوکیشن بورڈ پاکستان کے چاروں صوبوں کے ساتھ ساتھ شمالی علاقہ جات اور وفاقی علاقہ اسلام آباد سمیت کل تقریبا 572 سے زائد منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے تحت چلنے والے تعلیمی اداروں کے بچوں کی رجسٹریشن نرسری سے لے کر دہم جماعت تک کرتا ہے اگر نظرعمیق سے دیکھا جائے تو منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے تحت منہاج بورڈ کا ورک لوڈ پاکستان کے تمام (BISE) کے برابر بنتا ہے کیونکہ MEB کو چاروں صوبہ جات کے نصاب اور Patten کے مطابق پرچہ جات کی تیاری کرنا پڑتی ہے۔
اگرچہ دیگر Institutions کی طرح منہاج ایجوکیشن بورڈ میں بھی بہتری کی بہت گنجائش موجود ہے مگر محدود وسائل اور محدود سٹاف کے ساتھ MES کے تعلیمی اداروں کے معیار تعلیم کو بہتر سے بہتر کرنے میں MEB کا ایک اہم Role ہے۔ اس کام کے لئے منہاج ایجوکیشن سوسائٹی اپنے مقرر کردہ اہداف کو جلد سے جلد Achieve کرنے میں مصروف عمل ہے اور مجموعی طور پر MES کی کاوشوں سے ان شاء اللہ ملک پاکستان میں نہ صرف تعلیمی و شعوری بلکہ مصطفوی انقلاب کا سویرا طلوع ہوگا۔
نصاب سازی
منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے تحت چلنے والے تعلیمی اداروں کی درسی کتب کی ضروریات پوری کرنے کے لئے نصاب سازی کا کام جنوری 1993ء سے کیا گیا۔ مگر اکتوبر 1997ء میں اس مقصد کے لئے ایک ڈائریکٹوریٹ آف کریکولم ریسرچ (DCR) کا قیام عمل میں لایا گیا جس کے تحت درسی کتب کی تدوین و اشاعت کا کام جاری ہے اور بڑی تیزی سے اپنے مقاصد کے حصول کے لئے سرگرم عمل ہے جملہ مضامین کی درسی کتب کو یوں مربوط اور منظم کیا جا رہا ہے کہ نصاب تعلیم کی اسلامی تشکیل کے ساتھ عصر حاضر کے تقاضوں کو بھی پورا کیا جا سکے اور ملک کے تمام سکولوں میں یکساں نصاب تعلیم مہیا کیاجا سکے۔
مقاصد
منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے شعبہ DCR کے اہداف و مقاصد درج ذیل ہیں۔
- نرسری سے لے کر گریجویشن کی سطح تک تمام کلاسوں کے جملہ مضامین کے نصاب کی اسلامی تشکیل اور درسی کتب کی تیاری۔
- اس شعبے کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کو ایک خود کفیل ادارہ بنانے میں معاون ثابت ہو۔
- اس کے ذریعے طلبہ کو حقیقی مسلمان ہونے کے ساتھ ساتھ معاشرے کا ایک فعال رکن بھی بنانا۔
- امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے ذریعے مصطفوی مشن کا سپاہی بنانا۔
- نصاب تعلیم کے ذریعے طلبہ کو خود شناس اورخدا شناس بنانا۔
- نصاب تعلیم کے ذریعے تعلق باللہ، ربط رسالت، رجوع الی القرآن اتحاد امت اور مصطفوی نظام کا قیام عمل میں لانا۔
- طلبہ میں سائنسی فکر اور عقلی استدلال کی صلاحیت کو اجاگر کرنا۔
پراگریس
جب سے شعبہ تحقیق نصاب قائم کیا گیا تب سے اپنے مقاصد کے حصول کے لئے سرگرداں ہے اوراپنے مقاصد کے حصول کے لئے نتائج حاصل کر رہا ہے۔ اب تک منہاج ایجوکیشن سوسائٹی (MES) کا جو نصاب تیار ہوچکا ہے۔ اس حوالے سے ڈائریکٹوریٹ آف کریکولم ریسرچ میں درسی کتب کی تدوین و اشاعت کا کام جاری ہے۔ اب تک کل 44 کتب شائع ہوچکی ہیں۔
ڈائریکٹوریٹ آف سٹاف ڈویلپمنٹ
قرطاس ذہن پر جب لفظ ’’معلم‘‘ ابھرتا ہے تو ایک ایسی زندہ جاوید شخصیت کا تصور سامنے آتا ہے جو معاشرے کا فرد ہونے کے باوجود افراد معاشرہ میں سے انتہائی منفرد، ممتاز اور یکتائے روزگار مقام کا حامل فرد ہوتا ہے۔ جو کہ امت کی تقدیر سازی کا کام انجام دیتا ہے اور اس کی حیثیت ایسے راہنما کی سی ہوتی ہے جو چاہے تو سفینہ ملت کو ساحلِ مراد تک لے جائے اور چاہے تو سیاہ بختی کے گرداب میں ڈبو کر امت کا نام و نشان تک مٹا کر رکھ دے۔
اسلامی نظامِ تعلیم میں معلم کو بڑی قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ تاریخ کے اوراق معلم کی تعمیری کاوشوں سے مرقوم ہیں۔ معلم ہی امت کے اخلاق و نظریات، عقائد اور رویوں کو صحیح سمت عطا کرتاہے۔ کسی بھی معاشرے کے تعلیمی نظام میں معلم کو مرکزی اور محوری حیثیت حاصل ہوتی ہے۔ معلم کے بغیر تدریسی کام پایہ تکمیل نہیں پہنچ سکتا کیونکہ وہی تعلیمی ادارے کا روحِ رواں ہوتا ہے۔ مقاصدِ تعلیم کے حصول میں معلم کاکردار بنیادی ہوتا ہے۔
استاد کے بغیر تشنگانِ علم کا مستقبل مخدوش ہو کر رہ جاتا ہے۔ وہ زندہ تو رہ سکتے ہیں مگر صحیح طرح سے انسان نہیں بن سکتے کیونکہ استاد انسان گر بھی ہے۔ وہ اپنے علم و عمل سے طلبہ کے ذہنوں کی صاف و شفاف لوح پر ان مٹ نقوش کندہ کردیتا ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ مسلمان معلمین نے ہر دور میں اپنی بساط کے مطابق فکر و عمل کے چراغ روشن کئے اور آج بھی یہ عمل جاری و ساری ہے۔
معیار تعلیم کو بہتر بنانے کے لئے ملک بھر میں قائم شدہ منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے تحت تعلیمی اداروں میں کام کرنے والے مرد، خواتین اساتذہ اور پرنسپلز کی فکری و نظریاتی، تنظیمی و انتظامی، اخلاقی و روحانی اور پیشہ وارانہ تربیت اس شعبے کے ذریعے کی جاتی ہے۔ اس کے لئے مرکزی اور علاقائی سطح پر تربیتی کیمپ مختلف اوقات میں لگائے جاتے ہیں تاکہ تربیت یافتہ اساتذہ بچوں کو اچھی تعلیم دیں اور سکول کے طلبہ/ طالبات نمایاں پوزیشن حاصل کریں اور آنے والے وقت میں پاکستان کی ترقی کے لئے فعال کردار ادا کریں۔ ٹریننگ کے سلسلے میں درج ذیل طریقوں سے مدد لی جاتی ہے۔
- Lectures on selected topics
- Practical work
- Mutual discussions
- Video Programmes
- Educational visits
- Content Based Training
کیمپ کے اختتام پر شرکاء کا Comprehensive Test لیا جاتا ہے اور اساتذہ کرام کو سرٹیفیکیٹ تقسیم کئے جاتے ہیں۔
منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے اس شعبہ سے ہزاروں افراد مستفید ہوچکے ہیں۔
شعبہ خدمات
منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے تحت چلنے والے تمام تعلیمی اداروں کو مکمل یونیفارم، درسی کتب، رسید بکس، نوٹ بکس، حاضری رجسٹر اور دیگر تدریسی ساز و سامان کی فراہمی کے لئے شعبہ خدمات قائم کیا گیا ہے تا کہ پورے ملک کے طلبہ و طالبات کو کم قیمت پر یکساں اور معیاری سامان مہیا کیا جاسکے۔ اس طرح یہ شعبہ والدین کو بچت اورسہولت پہنچارہا ہے تاکہ موجودہ مہنگائی کے دور میں والدین پر بچوں کی تعلیم کا بوجھ کم کیا جاسکے۔ اور یہ شعبہ منہاج ایجوکیشن سوسائٹی (MES) کو خود کفیل بنانے کے ساتھ ساتھ سکولز کی ویلفیئر میں بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔ منہاج ایجوکیشن سوسائٹی نے سکولز کو ہر ممکن سہولت بہم پہنچانے کے لئے بھرپور کوشش کی ہے اورخدمت میں مسلسل رواں دواں ہے۔
شعبہ مالیات
15 مئی 2000 کو سالانہ Presentation کے موقع پر MES کو بہترین کارکردگی کی بناء پرمنہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے بانی شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے خود مختاری دینے کا اعلان کیاتھا۔ جس کے بعد MES میں باقاعدہ طور پر شعبہ مالیات قائم کیا گیا۔
اس وقت منہاج ایجوکیشن سوسائٹی ( MES ) اپنے وسائل خود Generate کر رہی ہے اورتمام اخراجات اپنے وسائل سے پورے کئے جاتے ہیں۔
اسی طرح MES کے بنیادی اخراجات کی مدات کے علاوہ سکولز کی بہتری اور Up Grade کرنے میں رقم خرچ کی جاتی ہے۔