"اجتماعی شادیاں" کے نسخوں کے درمیان فرق
سطر 1: | سطر 1: | ||
− | [[منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن]] کا مقصد دکھی انسانیت کی خدمت اور فلاح کو عام کرنا ہے۔ آج مہنگائی اور نفسا نفسی کے اس دور میں غریب گھرانوں کے اپنی بیٹیوں کے ہاتھ پیلے کرنا اور اپنے بیٹوں کی خوشیوں کا بوجھ اٹھانا ناممکن ہو گیا ہے، ایسے حالات میں منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن نے اس [[اجتماعی شادیاں]] جیسے عظیم کام کا بیڑہ اٹھایا ہے۔ | + | [[تصویر:Collective-Marriages.jpg|right|350px]] [[منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن]] کا مقصد دکھی انسانیت کی خدمت اور فلاح کو عام کرنا ہے۔ آج مہنگائی اور نفسا نفسی کے اس دور میں غریب گھرانوں کے اپنی بیٹیوں کے ہاتھ پیلے کرنا اور اپنے بیٹوں کی خوشیوں کا بوجھ اٹھانا ناممکن ہو گیا ہے، ایسے حالات میں منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن نے اس [[اجتماعی شادیاں]] جیسے عظیم کام کا بیڑہ اٹھایا ہے۔ |
[[شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری]] کی خصوصی ہدایات پر ملک کے دیگر شہروں میں [[منہاج القرآن]] کی تنظیمات ہر سال ملک کے مختلف شہروں میں اجتماعی شادیوں کی تقاریب کا باقاعدگی سے اہتمام کرتی ہیں۔ اس طرح ایک سال کے دوران 250 سے لیکر 300 غریب بچیوں کی شادیاں کرائی جاتی ہیں | [[شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری]] کی خصوصی ہدایات پر ملک کے دیگر شہروں میں [[منہاج القرآن]] کی تنظیمات ہر سال ملک کے مختلف شہروں میں اجتماعی شادیوں کی تقاریب کا باقاعدگی سے اہتمام کرتی ہیں۔ اس طرح ایک سال کے دوران 250 سے لیکر 300 غریب بچیوں کی شادیاں کرائی جاتی ہیں |
حالیہ نسخہ بمطابق 09:32، 28 اپريل 2012ء
منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کا مقصد دکھی انسانیت کی خدمت اور فلاح کو عام کرنا ہے۔ آج مہنگائی اور نفسا نفسی کے اس دور میں غریب گھرانوں کے اپنی بیٹیوں کے ہاتھ پیلے کرنا اور اپنے بیٹوں کی خوشیوں کا بوجھ اٹھانا ناممکن ہو گیا ہے، ایسے حالات میں منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن نے اس اجتماعی شادیاں جیسے عظیم کام کا بیڑہ اٹھایا ہے۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی خصوصی ہدایات پر ملک کے دیگر شہروں میں منہاج القرآن کی تنظیمات ہر سال ملک کے مختلف شہروں میں اجتماعی شادیوں کی تقاریب کا باقاعدگی سے اہتمام کرتی ہیں۔ اس طرح ایک سال کے دوران 250 سے لیکر 300 غریب بچیوں کی شادیاں کرائی جاتی ہیں
منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کی طرف سے ہر دلہن کو تقریبا سوا لاکھ روپے جہیز کے سامان کا گفٹ دیا جاتا ہے جس میں گھر کی بنیادی ضرورت کا سامان ہوتا ہے۔ علاوہ ازیں دلہنوں اور دولہوں کے لیے بھی خصوصی تحائف پیش کیے جاتے ہیں ۔ دلہا دلہن کی طرف سے آئے ہوئے معقول تعداد میں مہمانان گرامی کے لیے پرتکلف طعام اور تواضع کا بھی اہتمام ہوتا ہے۔ اجتماعی شادیوں کی اس تقریب کے انتظامات کسی طرح بھی انفرادی سطح پر ہونے والی شادیوں سے کم نہیں ہوتے۔
یہ ابھی نامکمل مضمون ہے۔ |
آپ اس میں ترمیم کر کے اسے مزید بہتر بنا سکتے ہیں۔ |