"محمد سردار احمد قادری، مولانا" کے نسخوں کے درمیان فرق
منہاجین (تبادلۂ خیال | شراکت) م (←تعلیم و تربیت) |
منہاجین (تبادلۂ خیال | شراکت) م (←تدریسی خدمات) |
||
(ایک ہی صارف کا 3 درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے) | |||
سطر 9: | سطر 9: | ||
== تحریک پاکستان میں خدمات == | == تحریک پاکستان میں خدمات == | ||
− | تعلیم سے فراغت کے بعد آپ نے تحریکِ پاکستان میں گراں قدر خدمات سر انجام دیں- ہزاروں علماء و مشائخ کے ساتھ مل کر دو قومی نظریہ کو فروغ دیا | + | تعلیم سے فراغت کے بعد آپ نے تحریکِ پاکستان میں گراں قدر خدمات سر انجام دیں- ہزاروں علماء و مشائخ کے ساتھ مل کر دو قومی نظریہ کو فروغ دیا اور آل انڈیا بنارس سنی کانفرنس میں شرکت کی، جس میں تحریکِ پاکستان کے لیے قائد اعظم کی حمایت کا اعلان کیا۔ |
== تدریسی خدمات == | == تدریسی خدمات == | ||
− | قیامِ پاکستان کے بعد آپ لائلپور (فیصل آباد) تشریف لے آئے، جہاں آپ نے ایک عظیم دینی درسگاہ جامعہ رضویہ مظہر الاسلام کی بنیاد رکھی اور اس کے ساتھ مرکزی سنی رضوی جامع مسجد کا سنگِ بنیاد رکھا۔ مرکزی دارالعلوم مظہر الاسلام سے اب تک تقریباً بیس ہزار سے زائد علماء کرام، حفاظِ عظام اور قراء حضرات سندِ فراغت حاصل کر چکے | + | قیامِ پاکستان کے بعد آپ لائلپور ([[فیصل آباد]]) تشریف لے آئے، جہاں آپ نے ایک عظیم دینی درسگاہ جامعہ رضویہ مظہر الاسلام کی بنیاد رکھی اور اس کے ساتھ مرکزی سنی رضوی جامع مسجد کا سنگِ بنیاد رکھا۔ مرکزی دارالعلوم مظہر الاسلام سے اب تک تقریباً بیس ہزار سے زائد علماء کرام، حفاظِ عظام اور قراء حضرات سندِ فراغت حاصل کر چکے ہیں، جن میں مفتی، محدث، عالم محدث شامل ہیں۔ اس چشمے سے فیضیاب ہونے والی چند جلیل القدر ہستیوں کے اسماء درج ذیل ہیں: |
+ | * پیر سید یعقوب شاہ (پھالیہ) | ||
+ | * عبدالمصطفیٰ الازہری | ||
+ | * علامہ احسان الحق قادری | ||
+ | * مفتی فیض احمد اویسی | ||
+ | * پیر علاؤ الدین صدیقی (آزاد کشمیر) | ||
+ | * سید محفوظ الحق (بورے والا) | ||
+ | * شیخ الحدیث علامہ غلام رسول رضوی | ||
+ | |||
+ | [[شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری]] بچپن میں جب اپنے والد گرامی [[فرید ملت]] [[ڈاکٹر فریدالدین قادری]] کے ساتھ آپ کے دروس میں شریک ہوتے تو مولانا سردار احمد قادری فرط محبت میں آپ کو اپنی گود میں بٹھا لیتے اور درس ختم ہونے تک آپ کو اسی طرح بٹھائے رکھتے۔ | ||
== وصال == | == وصال == |
حالیہ نسخہ بمطابق 11:50، 4 جولائی 2010ء
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے شیوخ میں سے ایک اہم نام مولانا سردار احمد قادری کا ہے۔
ولادت
مولانا سردار احمد قادری 1906ء میں قصبہ دیال گڑھ ضلع گورداسپور انڈیا میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد ماجد چودھری میراں بخش علاقے کے نامور زمیندار اور نہایت باکردار انسان تھے۔
تعلیم و تربیت
ابتدائی تعلیم گورداسپور انڈیا سے حاصل کی اور پھر مزید علم کے حصول کی غرض سے لاہور تشریف لائے اور گورنمنٹ کالج لاہور میں داخلہ لیا۔ اسی دوران لاہور کی تاریخی جامع مسجد وزیر خان میں ہندوستان کی نامور علمی شخصیت اعلٰی حضرت الشاہ احمد رضا خان کے صاحبزادے جناب حامد رضا خان تشریف لائے، جن کی سحر انگیز شخصیت سے متاثر ہو کر آپ نے ان کے دامن کو تھام لیا اور حصولِ علم و معرفت کی غرض سے بریلی شریف انڈیا تشریف لے گئے، جہاں شریعت و طریقت کی ابتدائی تعلیم جامعہ رضویہ منظر اسلام بریلی شریف سے حاصل کی۔ اسی دوران مفتیِ اعظم ہند الشاہ مصطفی رضا خان اور صدرالافاضل سید نعیم الدین مراد آبادی آپ پر خصوصی شفقت فرماتے رہے۔
تحریک پاکستان میں خدمات
تعلیم سے فراغت کے بعد آپ نے تحریکِ پاکستان میں گراں قدر خدمات سر انجام دیں- ہزاروں علماء و مشائخ کے ساتھ مل کر دو قومی نظریہ کو فروغ دیا اور آل انڈیا بنارس سنی کانفرنس میں شرکت کی، جس میں تحریکِ پاکستان کے لیے قائد اعظم کی حمایت کا اعلان کیا۔
تدریسی خدمات
قیامِ پاکستان کے بعد آپ لائلپور (فیصل آباد) تشریف لے آئے، جہاں آپ نے ایک عظیم دینی درسگاہ جامعہ رضویہ مظہر الاسلام کی بنیاد رکھی اور اس کے ساتھ مرکزی سنی رضوی جامع مسجد کا سنگِ بنیاد رکھا۔ مرکزی دارالعلوم مظہر الاسلام سے اب تک تقریباً بیس ہزار سے زائد علماء کرام، حفاظِ عظام اور قراء حضرات سندِ فراغت حاصل کر چکے ہیں، جن میں مفتی، محدث، عالم محدث شامل ہیں۔ اس چشمے سے فیضیاب ہونے والی چند جلیل القدر ہستیوں کے اسماء درج ذیل ہیں:
- پیر سید یعقوب شاہ (پھالیہ)
- عبدالمصطفیٰ الازہری
- علامہ احسان الحق قادری
- مفتی فیض احمد اویسی
- پیر علاؤ الدین صدیقی (آزاد کشمیر)
- سید محفوظ الحق (بورے والا)
- شیخ الحدیث علامہ غلام رسول رضوی
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری بچپن میں جب اپنے والد گرامی فرید ملت ڈاکٹر فریدالدین قادری کے ساتھ آپ کے دروس میں شریک ہوتے تو مولانا سردار احمد قادری فرط محبت میں آپ کو اپنی گود میں بٹھا لیتے اور درس ختم ہونے تک آپ کو اسی طرح بٹھائے رکھتے۔
وصال
مولانا سردار احمد قادری چشتی 19 دسمبر 1962ء جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب تقریباً 59 سال کی عمر اس دنیائے فانی سے رخصت ہوگئے اور وصلِ حبیب کی لذتوں سے ہمکنار ہو گئے-