"محمد سردار احمد قادری، مولانا" کے نسخوں کے درمیان فرق

منہاج انسائیکلوپیڈیا سے
Jump to navigation Jump to search
م
 
(ایک ہی صارف کا 7 درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
{{ازسرنو}}
+
[[تصویر:Sardar ahmad.jpg|left|350px]]
 +
[[شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری]] کے شیوخ میں سے ایک اہم نام مولانا سردار احمد قادری کا ہے۔
 +
 
 +
== ولادت ==
 +
مولانا سردار احمد قادری 1906ء  میں  قصبہ دیال گڑھ ضلع گورداسپور انڈیا میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد ماجد چودھری میراں بخش علاقے کے نامور زمیندار اور نہایت باکردار انسان تھے۔
 +
 
 +
== تعلیم و تربیت ==
 +
ابتدائی تعلیم گورداسپور انڈیا سے حاصل کی اور پھر مزید علم کے حصول کی غرض سے لاہور تشریف لائے اور گورنمنٹ  کالج لاہور میں داخلہ لیا۔ اسی دوران لاہور کی تاریخی جامع مسجد وزیر خان میں ہندوستان کی نامور علمی شخصیت  اعلٰی حضرت الشاہ احمد رضا خان کے صاحبزادے  جناب حامد رضا خان تشریف لائے،  جن کی سحر انگیز شخصیت سے متاثر ہو کر آپ نے ان کے دامن کو تھام لیا اور حصولِ علم و معرفت کی غرض سے بریلی شریف انڈیا تشریف لے گئے، جہاں شریعت و طریقت کی ابتدائی تعلیم  جامعہ رضویہ منظر اسلام  بریلی شریف سے حاصل کی۔ اسی دوران مفتیِ اعظم ہند الشاہ مصطفی رضا خان اور صدرالافاضل سید نعیم الدین مراد آبادی  آپ پر خصوصی شفقت فرماتے رہے۔
 +
 
 +
== تحریک پاکستان میں خدمات ==
 +
تعلیم سے فراغت کے بعد آپ نے تحریکِ پاکستان میں گراں قدر خدمات سر انجام دیں- ہزاروں علماء و مشائخ کے ساتھ مل کر دو قومی نظریہ کو فروغ دیا اور آل انڈیا بنارس سنی کانفرنس میں شرکت کی، جس میں تحریکِ پاکستان کے لیے قائد اعظم کی حمایت کا اعلان کیا۔
  
[[تصویر:Sardar ahmad.jpg|left|350px]]
+
== تدریسی خدمات ==
مولانا سردار احمد قادری ۱۹۰۶ ء  میں  قصبہ دیال گڑھ ضلع گورداسپور انڈیا میں پیدا ہوئے-آپ کے والد ماجد چودھری میراں بخش علاقے کے  نامور زمیندار اور نہایت باکردار انسان تھے- ابتدائی تعلیم گورداسپور انڈیا سے حاصل کی اور پھر مزید علم کے حصول کی غرض سے لاہور تشریف لائے اور گورنمنٹ  کالج لاہور میں داخلہ لیا- اسی دوران لاہور کی تاریخی جامعہ مسجد وزیر خان میں ہند کی نامور علمی شخصیت  اعلٰی حضرت الشاہ احمد رضا خان کے صاحبزادے  جناب حامد رضا خان تشریف لائے  جنکی سحر انگیز شخصیت سے متاثر ہو کر آپ نے ان کے دامن کو تھام لیا اور حصولِ علم و معرفت کی غرض سے بریلی شریف انڈیا تشریف لے گئے جہاں شریعت و طریقت کی ابتدائی تعلیم  جامعہ رضویہ منظر اسلام  بریلی شریف سے حاصل کی- تعلیم سے فراغت کے بعد آپ نے تحریکِ پاکستان میں گراں قدر خدمات سر انجام دیں- ہزاروں علماء و مشائخ کے ساتھ مل کر دو قومی نظریہ کو فروغ دیا ور آل انڈیا بنارس سنی  کانفرنس میں شرکت کی جس میں تحریکِ پاکستان کے لیے قائداعظم کی حمایت کا اعلان کیا-
+
قیامِ پاکستان کے بعد آپ لائلپور ([[فیصل آباد]]) تشریف لے آئے، جہاں آپ نے ایک عظیم دینی درسگاہ جامعہ  رضویہ مظہر الاسلام کی بنیاد رکھی اور اس کے ساتھ مرکزی  سنی رضوی  جامع مسجد کا سنگِ بنیاد رکھا۔ مرکزی  دارالعلوم مظہر الاسلام سے اب تک تقریباً بیس ہزار سے زائد  علماء کرام، حفاظِ عظام اور قراء حضرات  سندِ فراغت حاصل کر چکے ہیں، جن میں مفتی، محدث، عالم محدث شامل ہیں۔ اس چشمے سے فیضیاب ہونے والی چند جلیل القدر ہستیوں کے اسماء درج ذیل ہیں:
اسی دوران مفتیِ اعظم ہند الشاہ مصطفٰی رضا خان اور صدرالافاضل سید نعیم الدین مراد آبادی  آپ پر خصوصی شفقت فرماتے رہے- قیامِ پاکستان کے بعد آپ لائلپور (فیصل آباد) تشریف لے آئے جہاں آپ نے ایک عظیم دینی درسگاہ جامعہ  رضویہ مظہر الاسلام کی بنیاد رکھی اور اسکے ساتھ مرکزی  سنی رضوی  جامع مسجد کا سنگِ بنیاد رکھا- مرکزی  دارالعلوم مظرک الاسلام سےاب تک تقریباً بیس ہزار سے زائد  علماء کرام، حفاظِ عظام اور قراء حضرات  سندِ فراغت حاصل کر چکے ہیں جن میں مفتی ، محدث ، عالم محدث شامل ہیں- پیر سید یعقوب شاہ پھالیہ (مرحوم)،  عبد المصطفیٰ الازہری مرحوم،  علامہ احسان الحق قادری مرحوم ،  مفتی فیض احمد اویسی ، پیر علاؤ الدین صدیقی آزاد کشمیر،  سید محفوظ الحق بورے والا اور شیخ الحدیث علامہ غلام رسول رضوی اِسی مرکز کے نشان ہیں- شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری   بچپن میں جب اپنے والدِ گرامی فریدِ ملت  ڈاکٹر فریدالدین قادری کے ساتھ آپ کے دروس میں شریک ہوتے تو مولانا سردار احمد قادری فرطِ محبت میں آپ کو اپنی گود میں بٹھا لیتے اور  درس ختم ہونے تک آپ اسی طرح بٹھائے رکھتے-
+
* پیر سید یعقوب شاہ (پھالیہ)
 +
* عبدالمصطفیٰ الازہری
 +
* علامہ احسان الحق قادری
 +
* مفتی فیض احمد اویسی
 +
* پیر علاؤ الدین صدیقی (آزاد کشمیر)
 +
* سید محفوظ الحق (بورے والا)
 +
* شیخ الحدیث علامہ غلام رسول رضوی
 +
 
 +
[[شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری]] بچپن میں جب اپنے والد گرامی [[فرید ملت]] [[ڈاکٹر فریدالدین قادری]] کے ساتھ آپ کے دروس میں شریک ہوتے تو مولانا سردار احمد قادری فرط محبت میں آپ کو اپنی گود میں بٹھا لیتے اور  درس ختم ہونے تک آپ کو اسی طرح بٹھائے رکھتے۔
  
مولانا سردار احمد قادری  چشتی ۱۹ دسمبر ۱۹۶۲ء جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب  تقریباً ۵۹ سال کی عمر  اس دنیائے فانی سے رخصت ہوگئے اور  وصلِ حبیب کی لذتوں سے  ہمکنار ہو گئے-
+
== وصال ==
 +
مولانا سردار احمد قادری  چشتی [[19 دسمبر]] 1962ء جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب  تقریباً 59 سال کی عمر  اس دنیائے فانی سے رخصت ہوگئے اور  وصلِ حبیب کی لذتوں سے  ہمکنار ہو گئے-
  
 
[[زمرہ:شخصیات]]
 
[[زمرہ:شخصیات]]
 
[[زمرہ:شیوخ شیخ الاسلام]]
 
[[زمرہ:شیوخ شیخ الاسلام]]

حالیہ نسخہ بمطابق 11:50، 4 جولائی 2010ء

Sardar ahmad.jpg

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے شیوخ میں سے ایک اہم نام مولانا سردار احمد قادری کا ہے۔

ولادت

مولانا سردار احمد قادری 1906ء میں قصبہ دیال گڑھ ضلع گورداسپور انڈیا میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد ماجد چودھری میراں بخش علاقے کے نامور زمیندار اور نہایت باکردار انسان تھے۔

تعلیم و تربیت

ابتدائی تعلیم گورداسپور انڈیا سے حاصل کی اور پھر مزید علم کے حصول کی غرض سے لاہور تشریف لائے اور گورنمنٹ کالج لاہور میں داخلہ لیا۔ اسی دوران لاہور کی تاریخی جامع مسجد وزیر خان میں ہندوستان کی نامور علمی شخصیت اعلٰی حضرت الشاہ احمد رضا خان کے صاحبزادے جناب حامد رضا خان تشریف لائے، جن کی سحر انگیز شخصیت سے متاثر ہو کر آپ نے ان کے دامن کو تھام لیا اور حصولِ علم و معرفت کی غرض سے بریلی شریف انڈیا تشریف لے گئے، جہاں شریعت و طریقت کی ابتدائی تعلیم جامعہ رضویہ منظر اسلام بریلی شریف سے حاصل کی۔ اسی دوران مفتیِ اعظم ہند الشاہ مصطفی رضا خان اور صدرالافاضل سید نعیم الدین مراد آبادی آپ پر خصوصی شفقت فرماتے رہے۔

تحریک پاکستان میں خدمات

تعلیم سے فراغت کے بعد آپ نے تحریکِ پاکستان میں گراں قدر خدمات سر انجام دیں- ہزاروں علماء و مشائخ کے ساتھ مل کر دو قومی نظریہ کو فروغ دیا اور آل انڈیا بنارس سنی کانفرنس میں شرکت کی، جس میں تحریکِ پاکستان کے لیے قائد اعظم کی حمایت کا اعلان کیا۔

تدریسی خدمات

قیامِ پاکستان کے بعد آپ لائلپور (فیصل آباد) تشریف لے آئے، جہاں آپ نے ایک عظیم دینی درسگاہ جامعہ رضویہ مظہر الاسلام کی بنیاد رکھی اور اس کے ساتھ مرکزی سنی رضوی جامع مسجد کا سنگِ بنیاد رکھا۔ مرکزی دارالعلوم مظہر الاسلام سے اب تک تقریباً بیس ہزار سے زائد علماء کرام، حفاظِ عظام اور قراء حضرات سندِ فراغت حاصل کر چکے ہیں، جن میں مفتی، محدث، عالم محدث شامل ہیں۔ اس چشمے سے فیضیاب ہونے والی چند جلیل القدر ہستیوں کے اسماء درج ذیل ہیں:

  • پیر سید یعقوب شاہ (پھالیہ)
  • عبدالمصطفیٰ الازہری
  • علامہ احسان الحق قادری
  • مفتی فیض احمد اویسی
  • پیر علاؤ الدین صدیقی (آزاد کشمیر)
  • سید محفوظ الحق (بورے والا)
  • شیخ الحدیث علامہ غلام رسول رضوی

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری بچپن میں جب اپنے والد گرامی فرید ملت ڈاکٹر فریدالدین قادری کے ساتھ آپ کے دروس میں شریک ہوتے تو مولانا سردار احمد قادری فرط محبت میں آپ کو اپنی گود میں بٹھا لیتے اور درس ختم ہونے تک آپ کو اسی طرح بٹھائے رکھتے۔

وصال

مولانا سردار احمد قادری چشتی 19 دسمبر 1962ء جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب تقریباً 59 سال کی عمر اس دنیائے فانی سے رخصت ہوگئے اور وصلِ حبیب کی لذتوں سے ہمکنار ہو گئے-