فرید ملت ریسرچ انسٹیٹیوٹ

منہاج انسائیکلوپیڈیا سے
Jump to navigation Jump to search

تحریکِ منہاجُ القرآن کتاب و سنت کی اِنقلابی فکر پر مبنی ایک عالم گیر تجدیدی تحریک ہے ۔ کسی بھی علمی و فکری اور اِنقلابی تحریک کی پہچان اُس کا علمی سرمایہ ہوتا ہے ۔ ایک ہمہ گیر تحریک کے تقاضوں کی تکمیل کےلیے دیگر نظامت ہائے کار اور فورمز کے ساتھ ساتھ نظامتِ تحقیق و تبلیغات کا قیام بھی ابتداء عمل میں لایا گیا، جس کا مقصد ملک بھر میں اِسلامی تحقیقی مراکز اور لائبریریوں کا وسیع تر جال بچھانا تھا تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ علم کے زیور سے آراستہ ہوں اور بیداریء شعور کا جو منشور تحریک منہاج القرآن لے کر اُٹھی ہے، وہ شرمندہء تعبیر ہو۔ اِس کی بنیادی ذِمّہ داریوں میں عوام الناس اور خواص کے مختلف طبقات کےلیے لٹریچر کی تیاری، دیگر پبلک لائبریریوں میں تحریکی کتب و کیسٹس پہنچانا اور تحقیقی ذوق رکھنے والے وابستگانِ تحریک اور عامۃ الناس کو ایک پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے تاکہ ان کی تحقیقی سرگرمیوں کو منظم شکل دی جاسکے۔ اِس نظامت کے زیرِ اِہتمام ملک کے طول و عرض میں قائم اداروں کے علاوہ صرف مرکزی سطح پر چھ لائبریریاں اور فریدِ ملّت رِیسرچ اِنسٹی ٹیوٹ (FMRi) مصروفِ عمل ہیں۔


فریدِ ملّت ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (FMRi)

تحریک منہاج القرآن کا طرہء اِمتیاز یہ ہے کہ یہ اول دن سے ہی تحریر و تقریر دونوں ذرائع کو بروئے کار لا کر تبلیغِ دین کا فریضہ سرانجام دے رہی ہے ۔ شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہر القادری مد ظلہ العالی نے جب قرآن و سنت کی فکر پر مبنی تحریک کا آغاز کیا تو ساتھ ہی علمی و تحقیقی کام بھی شروع کر دیا۔ سب سے پہلے آپ نے جس موضوع پر قلم اٹھایا وہ ”نظام مصطفی .... ایک اِنقلاب آفریں پیغام“ کتاب تھی۔ رفتہ رفتہ تحریک کا کام بڑھتا گیا۔ آپ نے لاہور شادمان کی رحمانیہ مسجد میں درسِ قرآن سے دعوت کے فروغ کا سلسلہ شروع کیا۔ آغاز میں یہ دروسِ قرآن چھپتے رہے ۔ کتب کی ترتیب و تدوین کا سلسلہ بھی جاری رہا۔

1981ء میں آپ کا پہلا اور باقاعدہ علمی و تحقیقی شاہکار کتاب ”تسمیۃ القرآن“ منظر عام پر آئی۔

1982ء میں ”سورۃ فاتحہ اور تعمیرِ شخصیت“ کے علاوہ آپ کی فکر انگیز کتاب اسلامی فلسفہ زندگی یکے بعد دیگرے شائع ہوئیں اور اہل علم و فکر کے وسیع حلقے کو متاثر کیا۔

1985ء میں آپ کی کتاب ”اَجزائے اِیمان“ شائع ہوئی جو آپ کے خطبات جمعہ کا مرتبہ مجموعہ تھا اور اسے بعد ازاں ”اَرکانِ ایمان“ سے موسوم کیا گیا۔ ”فرقہ پرستی کا خاتمہ کیونکر ممکن ہے“ ایمان اور اسلام اور چند انگریزی کتابچے زیور طبع سے آراستہ ہوئے۔ علاوہ ازیں ملک کے طول و عرض میں شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے خطبات، دروس اور لیکچرز کا سلسلہ بھی بفضلہ تعالیٰ کافی بڑھ چکا تھا۔ اِس تمام علمی و تحقیقی اور فکری مواد کی مستقل بنیادوں پر مطبوعہ صورت میں اِشاعت کےلیے بانیء تحریک کی زیرِ نگرانی مؤرّخہ 7 دسمبر 1987 کو منہاج القرآن رائٹرز پینل کی بنیاد رکھی گئی، اور اس علمی و تحقیقی مرکز کو بانی تحریک کے والدِ گرامی حضرت ڈاکٹر فریدالدین قادری سے موسوم کیا گیا۔

مقاصدِ قیام

فریدِ ملّت رِیسرچ اِنسٹی ٹیوٹ کے قیام کے وقت اِس کے درج ذیل مقاصد متعین کیے گئے:

  • اِسلام کے حقیقی پیغام کی تبلیغ و اِشاعت
  • تحریکِ منہاجُ القرآن کی فکر کی ترویج
  • نئی نسل کو بے یقینی، اَخلاقی زوال اور غیر مسلم اَقوام کی ذہنی غلامی سے نجات دلانے کےلیے اِسلامی تعلیمات کی جدید ضروریات کے مطابق اشاعت
  • مذہبی اَذہان کو علم کے میدان میں ہونے والی جدید تحقیقات سے روشناس کرانا
  • راہِ حق سے بھٹکے ہوئے مسلمانوں کو اپنا صحیح ملی تشخص باوَر کرانا
  • مسلم اُمّہ کو درپیش مسائل کا مناسب حل تلاش کرنا
  • نوجوان نسل کو دین کی طرف راغب کرنا
  • تحریکِ منہاجُ القرآن سے وابستہ اَفراد کی علمی و فکری تربیت کا نظام وضع کرنا اور تربیتی نصاب مدوّن کرنا
  • تحریک منہاج القرآن سے وابستہ تمام اہلِ قلم کو مجتمع کرنا اور ان کی صلاحیتوں کو تحریک کے پلیٹ فارم پر جہاد بالقلم کےلیے بروئے کار لانا
  • ملکی و بین الاقوامی سطح پر تمام اہلِ قلم تک تحریک کی دعوت بذریعہ قلم پہنچانا اور اُنہیں مصطفوی مشن کے اِس پلیٹ فارم پر جمع کرنا
  • تحریک کی دعوت بذریعہ قلم پھیلانے کےلیے اس کے اَساسی و فکری موضوعات پر مضامین اور تحقیقی مقالات تیار کرنا اور انہیں ذرائع اَبلاغ تک پہنچانا
  • تحریک کی دعوت بذریعہ قلم پھیلانے کےلیے فکری اور علمی موضوعات پر کتب تصنیف کرنا اور تحقیقی ضروریات پورا کرنا
  • قائد تحریک کے مختلف دینی، سماجی، اقتصادی، سیاسی و سائنسی، اور اخلاقی و روحانی موضوعات پر فکر انگیز ایمان افروز خطابات کو کتابی صورت میں مرتب کروانا
  • رِیسرچ اسکالرز سے مختلف موضوعات پر تحقیقی مواد تیار کروانا اور اسے شائع کروانا