تاثرات : پیر سید نصیرالدین نصیر شاہ

منہاج انسائیکلوپیڈیا سے
Jump to navigation Jump to search
محترم پیر نصیر الدین نصیر جون 2008 میں صاحبزادہ حسین محی الدین کی دعوت ولیمہ میں سہرا پیش کر رہے ہیں

28 جون 2008ء کی شب صاحبزادہ حسین محی الدین قادری کی دعوت ولیمہ پر جگر گوشہ تاجدار گولڑہ حضرت صاحبزادہ پیر سید نصیروالدین نصیر شاہ نے انتہائی خوبصور ت اور دلکش انداز میں اپنے خیالات کا اظہار کیا اور فرمایا یہ بڑا پرُمسرت موقع ہے کہ میں آج ڈاکٹر محمدطاہرالقادری کے صاحبزادے حسین محی الدین کی تقریب ولیمہ میں شریک ہوا ہوں۔ میں صرف ڈاکٹر طاہرالقادری سے محبت اور اُن کی حضور غوث پاک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے جو خاص نسبت اور عقید ت ہے۔ اس لئے میں اس تقریب سعید میں حاضر ہوا ہوں۔ میں ڈاکٹر طاہرالقادری صاحب سے محبت بھی کرتا ہوں اور عقیدت بھی رکھتا ہوں اور بلا شبہ آج کے اس دور میں ڈاکٹر طاہرالقادری علومِ اسلامیہ فن خطابت اور تصنیف تعلیف میں یدطولہ رکھتے ہیں اوریہ عظیم صاحبِ نسبت ہے اور اللہ تعالیٰ نے جناب ڈاکٹر طاہرالقادری صاحب کے اندر عشقِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جو شمع روشن کی اُس حوالے سے کہتا ہوں اور تمام علماء مشائخ اور جملہ حاضرین یہ بات غور سے سماعت فرما لیں کہ میں اپنی مرضی سے سحرا کہتا ہوں میں نے کبھی کسی بادشاہ کا قصیدہ نہیں کہا میں اپنی مرضی کا آدمی ہوں ۔


برشادی خانہ آبادی عزیزم حسین محی الدین قادری

نورِ نظر محبِ مخلص و محترم جناب ڈاکٹر محمد طاہرالقادری صاحب زید مجدہ

عطائے سرکارِ دو جہاں ہے تو فضلِ ربِ قدیر سہرا

عنایتِ خاص پنج تن کی، نوازشِ دستگیر سہرا

وہ آمدِ نو عروسِ بطحیٰ وہ عرش پر تہنیت کے نغمے

تمام دولہوں کا شاہ دولہا، تمام سہروں کا پیر سہرا

جو قلبِ طاہر میں ذاتِ ختم الرسل کی ہے شمعِ عشق روشن

اُسی سے ہے ضو پذیر محفل، اسی سے ہے جلوہ گیر سہرا

دعا ہے، اے سب کی سننے والے! ہمیشہ بن کر رہے جہاں میں

مسرتوں کی نقیب شادی، محبتوں کا سفیر سہرا

نگاہِ بد سے خدا بچائے، نظر زمانے کی لگ نہ جائے

چمک رہا ہے جبینِ نوشہ پہ مثلِ بدرِ منیر سہرا

جو شاہِ اجمیر رحمۃ اللہ علیہ مہرباں ہیں تو مُلتفت گنج بخش داتا رحمۃ اللہ علیہ

نتیجۂ لطفِ اولیاء ہے، دعائے پیرانِ پیر رحمۃ اللہ علیہ سہرا

ہے آج بھی سر پہ سایہ گستر تصرفِ دستِ شاہِ جیلاں رحمۃ اللہ علیہ

تجھے مبارک کہ ہوگا ثابت ترے لئے دستگیر سہرا

ملی ہے جس دن سے اس کی لڑیوں کو قادری سلسلے کی نسبت

ہے غوثِ اعظم رحمۃ اللہ علیہ کے خاک بوسوں کی آنکھ میں بے نظیر سہرا

ہے گرچہ مرکز ہر اک نظر کا چمک دمک اور بانکپن میں

نہیں ہے نوشہ کے رُوئے روشن کا پھر بھی عشرِ عشیر سہرا

ہزار کوئی لکھے مگر اس کا کوئی نعم البدل نہیں ہے

جو اپنی جدِّ کریم کے اک مرید کا لکھے، پیر سہرا

وکیلِ فائق جو طاہرالقادری تو شاعر نصیر خوش گو

بہ بیت نعم الوکیل شادی، بفضلِ نعم النصیر سہرا

مجھے تلمذ میں اپنے لیتے، ہر ایک مصرع پہ داد دیتے

بچشمِ استاد دیکھ لیتے اگر انیس و دبیر سہرا

جنابِ طاہر وصول کیجئے کہ آلِ زہرا کی بارگہ سے

حسین محیٔ دیں کی شادی پہ کہہ کے لایا نصیر سہرا

نیتجہ فکر : پیر نصیر الدین نصیر گیلانی سجادہ نشین درگاہِ غوثیہ مہریہ گولڑہ شریف